چترال۔ (نما یندہ چترال میل)جے یو آئی کے رہنما مفتی کفایت اللہ نے کہا ہے کہ چترال کے غیور اور اسلام کی شیدائی عوام ایم ایم اے کی بحالی کا خواہاں ہیں لیکن اس کی راہ میں جے یو آئی کی ضلعی قیادت رکاوٹ بن گء لیکن اس کے باوجود دروش اور چترال تحصیلوں میں دینی جماعتوں نے مشترکہ یلیٹ فارم بناکر عوام کو مایوسی سے بچالیا ہے اور اس کی کامیابی صوبائی اور ضلعی نظم کے منہ پر زور دار طمانچہ ہوگا۔ جمعرات کے روز عشریت کے مقاپر حاجی مغفرت شاہ، حاجی شیر محمد، قاری فضل حق، صلاح الدین طوفان اور دوسروں کی معیت میں ایک بڑی انتخابی جلسے کی صدارت کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ چترال کے عوام نے دینی جماعتوں کو کبھی مایوس نہیں کیا اور اس دفعہ بھی جے یو آئی اور جماعت اسلامی کا یہ تاریخی اتحاد کامیابی سے ہمکنار ہوگا۔ جماعت اسلامی کے رہنما اور سابق ضلع ناظم مغفرت شاہ نے اپنے خطاب میں اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ایک مخصوص سیاسی خاندان کی اجارہ داری کو قائم رکھنے کے لئے بعض عناصر نے چترال میں ایم ایم اے بنانے کی مخالفت میں حد سے بھی گزر گئے جبکہ عوام کو اس کڑی وقت میں اس اتحاد کی سخت ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ جہاں عوام کی دلچسپی ہو، وہاں ناکامی کا سوال بھی پیدا نہیں ہوتا اور 31 مارچ کا دن چترال تحصیل میں وجیہہ الدین اور دروش میں حاجی شیر محمد کی کامیابی کی نوید لے کر طلوع ہوگا اور عوام ایک مخصوص سیاسی نظریہ کے حامل استحصالی قوتوں اور ان کے پیروکاروں سے نجات حاصل کریں گے۔