چترال (نما یندہ چترال میل) گزشتہ دن یونیورسٹی آف چترال میں منعقد ہونے والی مخلوط محفل موسیقی پر اپنے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے چترال سے قومی اسمبلی کے رکن اور جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر مولانا عبدالاکبر چترالی اور ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن نے گورنر خیبر پختونخوا سے اس شرمناک واقعے کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک مشترکہ اخباری بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ یونیورسٹی آف چترال میں مخلوط مجلس مو سیقی قابل مذمت ہی نہیں ناقابل برداشت بھی ہے اور آئندہ ایسے بے ہودہ، غیر اسلامی اور چترالی ثقافت کے خلاف کوئی بھی پروگرام نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ چترالی ثقافت اسلامی ثقافت ہے اور مخلوط مجالس اور اس میں خواتین کے سامنے ڈانس اور طالبات سے تالیان بجانا اسلامی ثقافت کے خلاف ہے اور ایسے مخلوط مجالس ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیے جا رہے ہیں جسے ہم کسی بھی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت یونیورسٹی آف چترال میں بے حیائی پھیلانے والوں کے خلاف کاروائی کرے، بصورت دیگر ہم خود ایسے بے حیائی کے پروگراموں کے خلاف کارروائی کریں گے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔مٹے نا میوں کے نشان کیسے کیسے۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوٹ اویر آتشزدگی حادثہ، قاری فیض اللہ چترالی کا متاثرہ خاندان کیساتھ تعاون کا اعلان
- ہومپی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے اپنے بھائیوں کے رنج اور دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ وجیہ الدین
- مضامینداد بیداد۔۔روم اور شاعر۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہومداد بیداد ۔۔سر راہ چلتے چلتے ۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”یہ ہمارے ہیرے”۔۔محمد جاوید حیات
- ہومچترال کی باشرافت ماحول کو بے شرافتی اور باحیا ماحول کو بے حیائی کی طرف لے جانے کی کوشش کی گئی ہے جوکہ ناقابل برداشت ہے۔ جمعیت علمائے اسلام کے سینئر رہنما ؤں کی پریس کانفرنس
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام