گرم چشمہ روڈ کی مرمت، چومبور پل سمیت دیگر مسائل کے خلاف گرم چشمہ میں احتجاجی جلسہ

Print Friendly, PDF & Email

گرم چشمہ (نمائندہ چتر ال میل ) آج لٹکوہ ڈیویلپمنٹ فورم کی کال پر گرم چشمہ میں بہت بڑے احتجاجی جلسے کا انعقاد ہوا جس میں زندگی کے ہر شعبے اور تقریباً تمام سیاسی پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑ ھ چڑھ کر حصہ لیا۔ صدر ایل ڈی ایف نصرت الہی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایل ڈی ایف کے قیام سے قبل کونسا فنڈ کہاں سے آیا اور کہاں خرچ ہوا اس کا کسی بھی عام آدمی کو پتہ نہیں چل رہا تھا جس کے ہاتھ جو لگتا تھا وہ ہضم کرنے میں دیر نہیں لگاتاتھا اس کی حالیہ مثال گژال پل کی تعمیر میں استعمال ہونے وال 7 لاکھ روپے ہیں۔ سات لاکھ میں سے پل پر صرف 2500 روپے خرچ کرکے باقی رقم ہضم کرنے کا الزام آپ سب کو پتہ ہے۔ حکومت ایم اینڈ آر کی مد میں سالانہ کروڑوں روپے پتہ نہیں کب سے گرم چشمہ روڈ پر خرچ کرتی آئی ہے مگر ہم نے آج تک کسی کو گرم چشمہ روڈ کی مرمت کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔ کیا ایم اینڈ آر کا پیسہ صرف کرپشن کے لئے ہے۔ چیو پل سے شاہ سلیم تک ایم اینڈ آر فنڈ کے ذریعے مرمت کا جو کام شروع ہوا تھا وہ اب مکمل طور پر بند کیا جاچکا ہے۔ تمام ٹھیکہ دار غائب ہوگئے ہیں اور گرم چشمہ روڈ کی مرمت کے لئے ریلیز ہونے والا پیسہ اب ہضم کرنے کی تیاری کررہے ہیں مگر ایل ڈی ایف والے یہ پیسہ ہضم ہونے نہیں دیں گے۔ ِشغور پل گزشتہ چھ سال سے پیسہ ریلیز ہونے کے باوجود تعمیر نہیں کیا جارہا ہے یہ سراسر علاقے کے لوگوں کے ساتھ نا انصافی ہے۔ آرکاری روڈ کی تعمیر میں غفلت برت کر ہم اس علاقے کے لوگوں کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں کیا وہ اس ملک کے شہری نہیں ہیں۔ کرپشن اور نااہلی کی زندہ مثال آپ کے سامنے چومبور پل کی صورت میں موجود ہے ٹھیکہ دار گزشتہ ایک ماہ سے اس پل پر آنے تک کو روادار نہیں ہے۔ پل کی تمام گٹر ٹوٹ چکے ہیں مگر مرمت صرف دو کا کیا جارہا ہے کیا این ایچ اے حکام اس طرح کی تعمیر کے بعد کسی جانی و مالی نقصان کے ذمہ داری لے سکتے ہیں۔ ان کا کہناتھا کہ ٹیلی نار کی سروس گرم چشمہ اور پورے چترال میں انتہائی ناگفتہ بہہ ہوگیا ہے اگر مرمت کا کوئی کام چل رہا ہے تو اس کو مکمل بند کرکے مرمت کے بعد فعال کیا جائے ورنہ لوگ روزانہ کی بنیاد پر مالی پریشانیوں کا شکار ہورہے ہیں۔ ان کا مزید کہناتھا کہ بیوٹی فی کیشن فنڈ کی مد میں گرم چشمہ کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے گرم چشمہ پولو گراؤنڈ کے کھنڈرات اس بات کے ثبوت کے لئے کافی ہیں کہ مرمت کے نام پر کتنا پیسہ کھایا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم احتجاجی جلسے کے شرکاء سے اس بات پر اتفاق کررہے ہیں کہ اگر اگلے جمعے تک ہمیں مطالبات پر عمل درآمد ہوتا ہوا نظر نہیں آیا تو گرم چشمہ کے عوام چترال شہر کی طرف مارچ کرنا شروع کریں گے اور متعلقہ اداروں کے سامنے دھرنا دینے سے گریز نہیں کیاجائے گا۔
ایل ڈی ایف کے سینئر نائب صدر شیر اعظم نے ایل ڈی ایف کے اغراض و مقاصد بتاتے ہوئے کہا کہ ایل ڈی ایف ایک غیرسیاسی فورم ہے جو لٹکوہ وادی کے مسائل متعلقہ اداروں تک پہنچانے میں آج تک بہترین کردار ادا کیا ہے۔ تمام نظریات سے تعلق رکھنے والے افراد اس فورم کا حصہ ہیں یہ ہمارا آپس میں اتفاق ہی ہے جو کہ ایل ڈی ایف آج پورے لٹکوہ کے عوام کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔ہم اس فورم کے ذریعے علاقے کے مفادات کے لئے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔ڈرائیور یونین کی نمائندگی کرتے ہوئے مہتاب نے اپنے خطاب میں کہا کہ چومبور پل ٹوٹنے کے بعد عارضی پل کی تعمیر ایل ڈی ایف کے ممبران اور علاقے کے عوام نے مل کر بنایا اس وقت سے اب تک چو مبور پل کی تعمیر کے لئے کوئی بھی ادارہ سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ تجار یونین کی نمائندگی کرتے گل مراد نے کہا کہ پل کی تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے بازار میں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں یوٹیلی اسٹور سے لے عام دکانوں تک بنیادی ضروریات کی چیزیں ختم ہوچکی ہیں جس سے عام آدمی کی مشکلات میں اضافہ ہوچکا ہے۔ حکومت کو ایل ڈی ایف کے مطالبات پر فوری عمل کرنا چاہئے ورنہ علاقے کے عام آدمی کو اپنے حق کے لئے باہر نکلنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ سماجی کارکن حسین جان نے کہا کہ ہمارے منتخب نمائندوں کو ہمارے مسائل کے بارے میں دلچسپی لینے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کے مسائل حل ہوسکیں۔ سماجی کارکن امیر اللہ (ر) صوبیدار نے اپنے خطاب میں کہا کہ متعلقہ اداروں کو لٹکوہ کے مسائل کے بارے میں فوری ایکشن لینے کی ضرورت ہے۔ ضلع لوئر چترال کو صرف لٹکوہ وادی سے ریونیو کی مد کچھ حاصل ہورہا ہے مگر ہمارے ساتھ ہمیشہ سوتیلی ماں کا سلوک کیا جارہا ہے۔ جو کہ اب برداشت سے باہر ہوگیا ہے۔ خطیب جامع مسجد گرم چشمہ نے اپنی تقریر میں اتفاق و اتحاد کے بارے میں زور دیتے ہوئے کہا کہ علاقے کا مفاد اسی میں ہے کہ ہم تمامتر مفادات سے بالاتر ہو کر اجتماعی مفاد کے لئے کام کریں۔ہم علاقے کے مفادا کی خاطر کسی بھی حد تک جا کر کام کرنے کو تیار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر علاقے کے مسائل حل نہیں ہوئے تو ہم تمام جماعت خانوں اور مساجد تک اپنی آواز پہنچا کر علاقے کے لوگوں کو لے کر چترال شہر اور صوبائی دارلحکومت تک میں دھرنا دینے اور بھوک ہڑتال کرنے کو تیار ہیں۔ ایل ڈی ایف کے جوائنٹ سیکریٹری ظہور علی نے اپنی تقریر میں کہا کہ این ایچ اے کی غفلت کی وجہ سے گرم چشمہ کے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ ہم نے عوام کا مسئلہ حل کرنے کے شہزادے کی زمین ان سے کچھ دن کے وعدے پر عارضی پل کے لئے لیا تھا مگر این ایچ والے پل کی تعمیر و مرمت میں کوئی بھی دلچسپی لینے کو تیار نہیں ہیں جس کی وجہ سے علاقے کے لوگ شدید مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں۔
اختتامی کلمات میں چیئرمیں ایل ڈی ایف قیمت خان نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور ایک متفقہ قرارداد چیرمین کی اجازت سے عبارت شاہ سنیئر نائب صدر ایل ڈی ایف پڑھ کر حاضرین جلسہ کو سنایا جس پر سب نے اتفاق کیا۔ایل ڈی ایف کے جلسے میں تجار یونین، ڈرائیور یونین اور علاقے کے عوام اور لیڈرشپ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ جس کی وجہ سے ہر قسم کی ٹریفک کم از کم تین گھنٹے معطل رہی اور بازار گرم چشمہ بند رہا۔