پشاور (نما یندہ چترال میل) امسال مارخور کا ایک پرمٹ1 لاکھ 60ہزار 250 ڈالرز میں فروخت جبکہ 4 پرمٹس سے کل 5 لاکھ 75 ہزار 500 ڈالرز حاصل کئیں جائینگے.سب سے زیادہ بولی توشی شاشہ ون چترال میں کی گئی ۔سال 2021-22 میں مارخور سے حاصل کی گئی کل آمدنی محکمہ جنگلی حیات خیبر پختونخوا کی تاریخ کی سب سے بڑی آمدنی ہے. تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز چیف کنزرویٹر وائلڈلائف خیبر پختونخوا پشاور کے دفتر میں مارخور کی بولی کی گئی جس میں مختلف آ?ٹ فٹرز شکار کمپنیوں نے حصہ لیا. اس موقع پر سب سے زیادہ پرمٹ توشی شاشہ ون میں 1 لاکھ 60ہزار 250 ڈالرز میں فروخت جبکہ توشی شاشہ ٹو چترال میں پرمٹ 1 لاکھ 55 ہزار 100 ڈالرز، گہریت چترال میں 1 لاکھ 25 ہزار اور کیاغ کوہستان میں 1 لاکھ 35 ہزار 150 ڈالرز میں بلترتیب فروخت کی گئی. یاد رہے مارخور بڈنگ سالانہ نومبر کے مہینے میں کی جاتی ہے جس میں باقاعدہ بولی کے زریعے بین القوامی شکاریوں پر4 پرمٹس فروخت کئے جاتے ہیں.دوسری جانب امسال 4 پرمٹس سے کل 5 لاکھ 75 ہزار 500 ڈالرز محکمہ جنگی حیات کی تاریخ کی سب سے بڑی بولی ہے. اس شکار سے حاصل ہونی والی آمدنی کا 80 فیصد حصہ مقامی آبادیوں میں تقسیم کیا جاتا ہے جبکہ 20 فیصد سرکاری خزانے میں جمع کیا جاتا ہے.
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات