گرم چشمہ، چومبور پل کی ناقص مرمت اور روڈ کی بندش کے خلاف اگلے ہفتے سے شدید احتجاج کا اعلان

Print Friendly, PDF & Email

گرم چشمہ، چومبور پل کی ناقص مرمت اور روڈ کی بندش کے خلاف اگلے ہفتے سے شدید احتجاج کا اعلان
گرم چشمہ (نمائندہ چترال میل) لٹکوہ ڈیویلپمنٹ فورم کے زیر اہتمام کل گرم چشمہ میں اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں گرم چشمہ روڈ کی مرمت کے کام کا مجموعی اور چومبور پل کی خستہ حالی اور مرمت کے کام میں تاخیر اور ناقص تعمیر کا نوٹس لیا گیا اور متعلقہ حکام سے اپیل کی گئی کہ گرم چشمہ روڈ کے مرمت کے کام میں ٹھیکہ دار خودساختہ تاخیر کررہا ہے۔ ایل ڈی ایف کے پلیٹ فارم سے بار بار درخواست کے باوجود این ایچ اے حکام بھی اس سلسلے میں کوئی کردار ادا کرتے ہوئے نظر نہیں آرہے ہیں۔ سردیا ں شروع ہوگئی ہیں مگر گرم چشمہ روڈ کی مرمت کے کام کا سیکشن ٹو میں ابھی آغاز تک نہیں ہوا۔ این ایچ اے حکام کی آمد متوقع ہو تو متعلقہ ٹھیکہ دار چار بندے گرم چشمہ روڈ پر کھڑے کردیتا ہے اور ایسا دیکھانے کی کوشش کرتا ہے جیسے کام چل رہا ہو مگر حکام کی واپسی کے بعد ٹھیکہ دار اپنے تمام تر مزدوروں کے ساتھ غائب ہوجاتا ہے اور یہ سلسلہ گزشتہ تین مہینے سے جاری ہے۔ ایل ڈی ایف کے ذمہ داروں کے باربار کی کوششوں کے باوجود مرمت کے کام کا آغاز نہ ہونا علاقے کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔
چومبور پل ٹوٹنے کی وجہ سے گزشتہ ایک مہینے سے گرم چشمہ روڈ بھاری ٹریفک کے لئے بند ہے۔ جس کی وجہ سے اب گرم چشمہ وادی میں اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں کے ساتھ ترسیل کا بھی مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔مقامی انتظامیہ اور این ایچ اے کی غفلت کا یہی حال رہا تو اگلے چند دنوں میں گرم چشمہ میں غذائی قلت کے ساتھ انسانی صحت کے مسائل بھی پیدا ہونے کے خدشات ہیں۔ پل ٹوٹنے کے بعد جو عارضی پل ایک مقامی شخص کی ذاتی جائیداد پر دس دن کے وعدے پر بنایا گیا تھا اب اس کو مہینے سے زیادہ وہونے والا ہے۔ مگر نہ تو متعلقہ ٹھیکہ دار اور نہ ہی این ایچ اے کے ذمہ داران اس سلسلے میں کوئی کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔ پل کی مرمت کے نام پر دو گٹر کے نٹ بولٹ کھول کر دوبارہ لگایا جارہا ہے جبکہ پل مکمل طور پر شدید خستہ حالی کا شکار ہے۔ ماہرین کے مطابق مذکورہ پل کے تمام گٹر ٹوٹ چکے ہیں صرف دو گٹر کی مرمت کرنا مسئلے کا حل نہیں ہے۔ اس طرح کی مرمت سے پل دوبارہ ٹوٹ جائے گا ایسے حادثے کسی بڑے جانی اور مالی نقصان کا سبب بن سکتے ہیں۔ پل کی مرمت کے کام میں لگا ہوئے ایک کاریگر کا کہنا ہے کہ وہ صرف دو گٹر کی مرمت کررہا ہے اور وہ صرف انہی دو گٹروں کا ذمہ دار ہے باقی کے گٹر بھی ٹوٹ چکے ہیں مگر ابھی گرے نہیں اس لئے وہ ان کی ذمہ داری نہیں لے سکتا۔ یہ اقرار اس بات کی وضاحت کے لئے کافی ہے کہ این ایچ اے والے علاقے کے عوام کی زندگی سے کھیلنے لگے ہیں۔ یہ پل مرمت کے اگلے دن ہی گر سکتا ہے نہیں دو اگلے مہینے۔
جبکہ دوسری طرف چیو پل سے لے کر شاہ سلیم تک گرم چشمہ روڈ میں روز ایک تماشا جاری رہتا ہے۔ گزشتہ کئی سالوں سے ائیرپورٹ سے چترال یونیورسٹی تک چند کلومیٹر روڈ بس بنایا ہی جارہا ہے تکمیل تو دور کی بات روز انہ کی بنیاد پر اس روڈ کام ہی نہیں ہوتا۔ وزیر اعلی کی آمد کے دن تمام مشینری روڈ پر حاضر کردی گئی تھی مگر وزیر اعلی کی ہیلی محو پرواز ہونے کے بعد مشینیں ایسی غائب کردی گئی جیسے گدھے کے سر سے سینگ۔ یہی حال گبور میں بھی ہے، پرابیگ میں بھی اور شغور میں یہی کھیل گرم چشمہ روڈ کے ساتھ کھیلا جارہا ہے۔ علاقے کے عوام نے اجلاس میں اس بات کا اعادہ کیا کہ اب اس طرح کی بدمعاشیاں برداشت سے باہر ہوگئی ہیں عوام اپنے حق کے لئے آواز اٹھانے اور ہر قسم کے احتجاج کے لئے شاہ سلیم سے لے کر چترال شہر تک آنے کو مکمل طور پر تیار ہے۔
ایل ڈی ایف کی طرف سے منعقدہ اجلاس میں لٹکوہ سے تعلق رکھنے والے اکثر عمائدین نے شرکت کی اور ضلعی انتظامیہ، این ایچ اے اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ گرم چشمہ روڈ کی مرمت میں تاخیر کا فوری نوٹس لیا جائے اور چومبور پل کی دو گٹروں کے بجائے مکمل مرمت یقینی بنائی جائے ورنہ اگلے ہفتے سے عوام اس سلسلے میں شدید احتجاج کرے گی جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ ٹھیکہ دار اور این ایچ اے کے ذمہ داران پر ہوگی۔