اسلام آباد(نما یندہ چترال میل)پاکستان میں صحافیوں کے معاشی قتل اور میڈیا پر پابندیوں کیخلاف پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام قومی جرنلسٹس کنونشن 2 نومبر کو اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔ کنونشن میں میڈیا ورکرز کی جبری برطرفیوں،تنخواہوں میں کٹوتیوں اور واجبات کی عدم ادائیگی کیخلاف،صحافیوں پر تشدد،اغوااور گھروں میں گھس کر مارنے کے ملزمان کی عدم گرفتاری،اصول پسند اینکرز کے پروگراموں کی جبری بندش اور پی ایم ڈی اے جیسے میڈیا مارشل لائی قوانین کے خلاف لائحہ عمل طے کیا جائے گا اور لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا، کنونشن میں ملک بھر سے صحافیوں کی منتخب قیادت سیاسی جماعتوں کے قائدین،سول سوسائٹی،انسانی حقوق،طلبا، وکلا تنظیموں،اور ٹریڈ یونینوں کے نمائندے شریک ہوں گے.
تازہ ترین
- ہومڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین کے دفتر میں مختلف آفات کے سبب فوت ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کئے گئے
- ہوملویر چترال میں حفاظتی ٹیکے کا عالمی ہفتے کا آغاز آگہی واک سے کردیا گیا
- ہومداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔عبد الغنی دول ما ما
- سیاستتحصیل کونسل چترال کے اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی اسیسمنٹ کی تاریخ میں کم ازکم دس دن کی توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے موجودہ طریقہ کار پر بھی عدم اطمینان کا اظہا رکیا گیا
- ہومترال شہر اور مضافات کے سینکڑوں تندورمالکان نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال کی علاقائی مشکلات اورحالات کو پیش نظر رکھ کر روٹی کا پرانا نرخ بحال کردے
- Uncategorizedداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔چارویلو رحمت ولی خان مر حوم
- ہومحالیہ بارشوں اور قدرتی آفات کے حوالے سے چترال سے تعلق رکھنے والے ایم این اے غزالہ انجم وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کرکے اہالیان چترال کی مشکلات سے آگاہ کیا۔
- ہومحالیہ بارش اور برفبار ی کے نتیجے میں عوامی مشکلات کے بارے میں پارٹی کی ہائی کمان سے رابطہ کرکے فوری طور پر ریلیف پیکج کی فراہمی کا مطالبہ ۔ عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ
- ہومصحافی کسی بھی علاقے میں عوام کے آنکھ اور کان کی حیثیت رکھتے ہیں ۔۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر لویر چترال افتخار شاہ
- ہوملویر چترال کے دروش ٹاؤن کے گاؤں شیشی آزوردام،حفیظ آباد، جزیر دوری میں کئی دنوں کی مسلسل بارش کی وجہ سے زمین سرک گئی جس کے نتیجے میں تین گھر وں سمیت ایک جامع مسجد مکمل طور پر مٹی تلے دب گئے