ڈسٹرکٹ کنزیومر پروٹیکشن کورٹ چترال کے جج امجد ضیاء صدیقی نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی سی ایل) کو کمپنی کے ایک صارف فخر عالم کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے حکم دے دیا ہے کہ 90دنوں کے اندر اندر اس علاقے کے انٹرنیٹ کی کوالٹی کو بہتر بنانے کے لئے جدید آلات لگانے اور کوئی میکینزم کرنے سمیت اقدامات کرے .

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) ڈسٹرکٹ کنزیومر پروٹیکشن کورٹ چترال کے جج امجد ضیاء صدیقی نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی سی ایل) کو کمپنی کے ایک صارف فخر عالم کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے حکم دے دیا ہے کہ 90دنوں کے اندر اندر اس علاقے کے انٹرنیٹ کی کوالٹی کو بہتر بنانے کے لئے جدید آلات لگانے اور کوئی میکینزم کرنے سمیت اقدامات کرے بصورت دیگر فیصلہ پر عملدرامد کیلئے اپیل کنندہ دوبارہ عدالت رجوع کرسکتا ہے تاکہ کمپنی کے خلاف تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے۔
عدالت نے اپنی تفصیلی فیصلے میں لکھا ہے کہ مدعی نے بار بار پی ٹی سی ایل کو تحریر ی شکایت کرنے کے باوجود سروس کوالٹی میں کوئی بہتری نہیں لائی گئی جبکہ ریگولیٹری ادارہ پی ٹی اے کو بھی انہوں نے شکایت بھیج دی جس کے جواب میں صرف یہ بتایاگیاکہ صارف کا گھر ٹیلی فون ایکسجنچ سے دور واقع ہونے کی وجہ سے یہ مسئلہ پیش آرہا ہے لیکن اسے تکنیکی طور پر ثابت نہ کرسکے۔ پی ٹی سی ایل نے عدالت کے سامنے یہ موقف اختیار کیا تھاکہ اس کیس کو سننا عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے جسے فاضل جج نے پاکستان ٹیلی کام کنزیومرز رریگولیشنز، خیبر پختونخوا کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 1997اور دوسرے قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے مسترد کردیا اور کیس کی سماعت کی۔ پیشی میں شکایت کنندہ فخر عالم اپنے وکیل صاحب نادر ایڈوکیٹ کے ساتھ پیش ہوئے جبکہ پی ٹی سی ایل کی نمائندگی اکرام اللہ نے کی۔