داد بیداد ۔۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔مفت مشورہ
مفت مشورہ
آج کل میڈیا میں مفت مشوروں کا بڑا چر چا ہے اس کو جمعہ بازار یا اتوار با زار اس لئے نہیں کہا جا سکتا کہ اس پر پیسہ نہیں لگتا بھاؤ تاؤ نہیں ہوتا بز عم خود بزر جمہروں اور دانشوروں کی طرف سے افغا نستا ن کی نئی قیا دت کو مفت مشورے دئیے جا رہے ہیں کچھ نا بغہ روز گار مشورہ باز ایسے بھی ہیں جو پا کستان کی تین سال پرا نی حکومت کو 2028تک حکومت کرنے کے لئے تیر بہدف نسخے بتا رہے ہیں اور مفت مشوروں سے نواز رہے ہیں ہمارے ایک دوست ہیں اُن پر ہر سال مشورہ بازی کا زبردست دورہ پڑ تا ہے جب دورہ آتا ہے تو وہ پرانے اور نئے مشوروں کی پوٹلی کھولتے ہیں اور فی سبیل اللہ تقسیم کر تے ہوئے نظر آتے ہیں آج صبح میں نے دیکھا مو صوف سات سمندر پار بیٹھے ہوئے سپر پاور امریکہ کو مفت مشوروں سے نواز رہے تھے انہیں یہ زعم تھا کہ امریکہ افغا نستا ن سے بے آبرو ہو کر نکلنے کے بعد دنیا میں نا م کما نے کا ابرومندا نہ راستہ تلا ش کر رہا ہے حا لانکہ واشنگٹن اور نیو یارک سے ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا ہمارے ایک دوسرے دوست کے پا س عالم اسلا م کے لیڈروں کے لئے مفید مشوروں کا تازہ سٹاک آیا ہوا ہے وہ صدر اردگان، صدر رئیسی اور شاہ سلمان بن عبد العزیز کو اپنے مفید مشوروں سے رات دن نواز رہے ہیں مفت مشورہ دینے والوں کا ایک المیہ ہے کہ وہ دوسری طرف سے مشورے کا رد عمل نہیں دیکھتے اور یہ بھی نہیں دیکھتے کہ جس کو مفت مشورہ دیا جا رہا ہے اس کو مشورے کی ضرورت بھی ہے یا نہیں؟ میں نے اپنے دوست سے کہا کہ مفت مشورے اپنے پا س سنبھا ل کر رکھو ملا ہیبت اللہ، ملا عبد الغنی برادر یا ملا حسن اخو ند کو مشوروں کی ضرورت پڑی تو وہ آپ کو کا بل بلا ئینگے یا خو د چل کر آ پ کے پا س آئینگے کہ پیا سا کنوئیں پر جا تا ہے کنواں پیا سے کو نہیں ڈھونڈ تا مگر میرا دوست نہیں ما نتا وہ کہتا ہے کہ مشورہ اما نت ہے اما نت ہر حال میں ان تک پہنچا نی چا ہئیے محض دل لگی کے لئے میں نے کہا اگر ان کو اس اما نت کی ضرورت نہ ہو، مشورہ باز نے بلا تو قف جواب دیا میرے سر سے بوجھ اتر جا ئے گا میں نے کہا تمہارے سر پر کس نے یہ بو جھ رکھا ہے؟ اُس کے پا س جواب نہیں تھا تا ہم میں سمجھ گیا مشورہ باز کی مثال انڈے دینے والی مر غی اور نظم کہنے والے شاعر کی طرح ہو تی ہے جب تک وہ ”ڈیلیور“ نہ کرے اُس کو سکون نہیں ا ٓتا اس لئے وہ مشورہ اپنے پا س نہیں رکھ سکتا 50مر د ایک میز کے ارد گرد بیٹھ کر اس بات پر افسوس کر تے ہیں کہ امارت اسلامی افغا نستا ن کی کا بینہ میں کوئی خا تون کیوں نہیں؟ ان کا مشورہ یہ کہ دو چار خواتین ضرور ہو نے چا ہئیں ان مشورہ بازوں سے کوئی نہیں پوچھتا کہ تم پچاس مر د یہاں خواتین کے حقوق کا دکھ سنبھالے بیٹھے ہو دو چار خواتین کو اپنے گرد پ میں جگہ کیوں نہیں دیتے َ؟ اس قسم کے دو چار سوالات آجا ئیں تو مشورہ بازوں کا نا طقہ بند ہو جا ئے گا ہمارے ایک دوست نے وزیر اعظم عمران خا ن کو مفت مشورہ دیا ہے کہ ڈالر کو 60روپے کے برابر لاؤ، آٹے کی 20کلو والی پیکنگ 800روپے کا لگاؤ چینی 55روپے کلو تک نیچے لے آؤ پیٹرول 70روپے اور ڈیزل 65روپے لیٹر لگاؤ 2023ء میں بھاری مینڈیٹ کے ساتھ جیتو اور 2028تک جم کر حکومت کرو ہم نے مشورہ باز سے تین بے ضرر سوالات پوچھے عالی جا ہ یہ بتائیے وقت کے پہئیے کو پیچھے گھما کر 2021سے 1998کی سطح پر لے جا نے کا آلہ کب ایجا د ہوا؟ یہ آلہ کہاں دستیاب ہے؟ اور کتنے کا آتا ہے؟ مو صوف نے برا منا یا اور مجلس سے اُٹھ کر جا نے میں عا فیت محسوس کی دراصل مفت مشورہ دینے والوں کا مسئلہ یہ ہے کہ مشورہ تراشنے پر کوئی خر چہ نہیں آتا، کوئی مشقت اور محنت نہیں ہوتی یہی وجہ ہے کہ جو بھی گھر سے با ہر نکلتا ہے مفت مشوروں کی زنبیل لیکر آتا ہے اور بلا ضرورت بے تکان بانٹتا جا تا ہے ہمارا مفت مشورہ یہ ہے کہ مفت مشورے اپنے پا س رکھو
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات