داد بیداد ۔۔۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔کمپیو ٹر اپریٹر کا الا ونس
حکومت کہتی ہے کہ سب کے ساتھ مسا ویا نہ سلوک ہو گا سب کو انصاف ملے گا رواں ما لی سال کے بجٹ میں خیبر پختونخوا کی حکومت نے سر کا ری ملا زمین کے لئے متعدد مرا عات کا اعلا ن کیا ان میں انفار میشن ٹیکنا لو جی سے وا بستہ ملا زمین کے لئے پر و فیشنل الا ونس کا اعلا ن بھی شا مل ہے حکومت نے آئی ٹی پر و فیشنل الا ونس کا نو ٹی فیکیشن بھی جا ری کر دیا صو بے میں آئی پر و فیشنل 47کیڈر اور نا موں سے پہچا نے جا تے ہیں جو سکیل 20تک تنخوا لیتے ہیں ان میں دو تہا ئی کا تعلق کمپیو ٹر اپریٹر کے کیڈر سے ہے یہ و ہ کیڈر ہے جو انسا نی محنت اور کمپیو ٹر کی مصنو عی ذہا نت کے درمیاں پُل کا کام دیتاہے مینو یل کا غذ آتا ہے تو کمپیو ٹر اپریٹر اس کا غذ کا مواد کمپیو ٹر کے حوالے کر تا ہے پھر اس کا ڈیٹا بیس بنا کر دفتر کے حوالے کر تا ہے با قی 46کیڈر کے ملا زمین اس ڈیٹا بیس پر کام کر تے ہیں کمپیوٹر اپریٹر سارا دن کام کی وجہ سے جسما نی صحت کے مسا ئل سے بھی دو چار ہو تا ہے اور بسا اوقات بینا ئی کی کمزوری کا شکا ر ہوجا تا ہے دفتری نظام کی آٹو میشن کا بنیا دی کام اس کے سپر د ہے حا لیہ کو رونا وبا ء کے دوران نیشنل سنٹر آف اپریشن اینڈ کما نڈ (NCOC) کی طرف سے وزیر منصو بہ بند ی اسد عمر کو رونا کی روز مرہ صورت حال، پورے ملک سے یو میہ ٹیسٹ، صحت یا ب افراد کی تعداد، جا ن بحق ہو نے والوں کی تعداد اور مثبت ٹیسٹوں کی شرح کے جو اعداد و شما ر جا ری کر تے ہیں یہ اعداد و شمار کمپیو ٹر اپریٹر فرا ہم کر تا ہے ای ٹینڈ ر، ای ٹر انسفر، ای کا مرس کے سارے کام کمپیوٹر اپریٹر کر تا ہے اس اہمیت کے پیش نظر صوا با ئی حکومت نے آئی ٹی پر و فشنل الا ونس کا وعدہ مو جو دہ بجٹ میں پورا کیا مگر نو ٹی فیکیشن جا ری کر تے وقت ایسی بھول چوک ہو ئی کہ سکیل 17سے لیکر سکیل 20تک سب کو آئی ٹی پر وفیشنل الا ونس دیا گیا صرف کمپیوٹر اپریٹر سکیل 16کو اس الا ونس سے محروم رکھا گیا نو ٹی فیکیشن میں تفصیل کے ساتھ 46کیڈر کے افیسروں کے نا م دیئے گئے ہیں اسسٹنٹ ڈائریکٹر سکیل 17سے سکرٹری سکیل 20تک سب کا نا م لیا گیا ہے اوپر عنوان دیا گیا ہے آئی ٹی پرو فیشنل الا ونس سکیل 17سے اوپر کے ملا زمین کو ملے گا انسا نی حقوق کی کتاب میں اس کو امتیا زی سلوک Discriminationکہا جا تا ہے ڈاکٹر شیرین مزا ری اس لفظ کو سن کر سیخ پا ہو جاتی ہیں وزیر اعظم عمران خان نے سو بار کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کسی طبقے کے خلا ف امتیا زی سلو ک کو برداشت نہیں کر یگی صو بے کے طول و عرض میں کا م کر نے والے کمپیو ٹر اپریٹر وں نے پر یس کلب پشاور کے سامنے پر امن مظا ہر ہ بھی کیا ہے اپنا احتجا ج ریکارڈ کرا یا ہے وزیر خزا نہ تیمور سلیم جھگڑ سے اس نا انصافی کے ازالے کا مطا لبہ کیا ہے متا ثرین نے مو قف اختیار کیا ہے کہ ہیلتھ پرو فیشنل الا ونس سکیل 12سے سکیل 20تک سب کو بلا امتیاز ملتا ہے، جو ڈیشل الا ونس تما م ملا زمین کو کسی تفریق، امتیاز اور Dicicriminationکے بغیر ملتا ہے، آئی ٹی الا ونس کی باری آگئی تو سکیل 16کو پر وفیشنل الا ونس سے کیو ں محروم رکھا گیا؟ یہ افیسر تعلیمی قابلیت اور تجربے کے اعتبار سے سکیل 17سے کم نہیں ہیں بعض معا ملا میں اُن کے اُستاد ہیں دراصل آئی ٹی کا شعبہ صوبے میں سب سے زیا دہ نظر انداز شعبہ ہے اور کمپیو ٹر اپریٹر کے طور ڈیوٹی دینے والے ایم ایس سی، ایم سی ایس اور بی ایس کمپیوٹر سائنس کی ڈگر یاں رکھنے والے سافٹ وئیر انجینئر یتیم کی حیثیت رکھتے ہیں سکیل 17کا اسسٹنٹ ڈائریکٹر بھی ان کو اچھوت قرار دے کر اپنے سے الگ کر تا ہے کمپیو ٹر اپریٹر کا سروس سٹر کچر بھی نہیں ہے کمپیوٹر اپریٹروں نے وزیر خزا نہ، وزیر اعلیٰ اور شکا یات سننے والی کمیٹی سے مطا لبہ کیا ہے کہ 8جو لا ئی کے نو ٹی فیکیشن کو منسوخ کر کے کمپیوٹر اپریٹر سکیل 16کو ملا کر تما م آئی ٹی پر و فشنلز کو یکساں طور پر پر و فیشنل الا ونس دیا جا ئے تا کہ ہڑ تال، لا ٹھی چارج اور گرفتا ری کی نو بت نہ آئے۔