داد بیداد ۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔آدھا گلا س
وزیر اعظم عمران نے پا ک امریکہ تعلقات اور افغا نستا ن کی صورت حا ل پر گفتگو کر تے ہوئے کہا ہے کہ پا کستان نے امریکہ کے اتحا دی کی حیثیت سے اپنا فرض نبھا یا ہے ما ضی کی حکو متوں نے اپنی بساط سے بڑھ کر امریکہ کی مدد کی ہے کیونکہ افغا نستا ن میں پا ئیدار امن اور افغا ن عوام کی خو شحا لی پا کستان کے مفا د میں ہے یہ ایسا نقطہ نظر ہے جو سفارتی معا ملا ت میں پا کستان کے ہر موقف کی تصدیق کر ے گا اگر خا ر جہ تعلقات کے حوالے سے ما ضی کی حکومتوں پر کیچڑ اچھا لا جا ئے گا تو اس کا نقصان مو جو دہ حکومت کے مو قف کو پہنچتا ہے ایسے بیان کے لئے انگر یزی اور اردو میں گلا س کی مثا ل دی جا تی ہے اگر گلا س آد ھا بھر ا ہو اہے تو غیر محتاط آد می کہے گا آد ھا گلا س خا لی ہے جبکہ محتاط اور ہو شیا ر آد می کہے گا آدھا گلا س بھر ا ہوا ہے اخبارات میں فینا نشل ایکشن ٹا سک فورس (فیٹف (FATF) کے تا زہ اعلا میے کی خبر آئی ہے خبر کے مطا بق فیٹف کے صدرنے پا کستا ن کے اقداما ت کی تعریف کر تے ہوئے اعلا ن کیا ہے کہ پا کستا ن اگلے حکم تک گر ے لسٹ میں رہے گا اس خبر کو دو طرح سے پیش کیا جا تا ہے وفا قی وزیر حما د اظہر محتاط زبا ن میں یہ بات کہی ہے کہ پا کستا ن بلیک لسٹ میں جا نے سے محفوظ ہو ا ہے اب بلیک لسٹ میں جا نے کا کوئی حد شہ یا خطرہ نہیں کیونکہ فیٹف کے قوا عد کی رو سے پا کستا ن نے قا بل اطمینا ن اور تسلی بخش اقدا مات کئے ہیں جن کی مدد سے دہشت گر د تنظیموں کو ما لی امداد ملنے کے امکا نا ت ختم ہو گئے ہیں ان اقدامات پر فیٹف کے بورڈ نے پا کستان کی تعریف کی ہے اور حکومت کو شا باش دی ہے البتہ آئیند ہ دو سا لوں کے لئے چند نا گزیر اقدامات بھی تجویز کئے ہیں ان اقدامات کا تعلق منی لا نڈرنگ کی مختلف صو رتوں اور دہشت گر دی میں ملوث تنظیموں کی بعض قا بل اعتراض سر گر میوں سے ہے مثلا ً یو ر پی مما لک کے خلا ف انتہا پسند ی کی حا لیہ لہر نے پا کستان کی ساکھ کو نقصان پہنچا یا ہے انتہا پسند ی کی ایسی لہروں کا سد باب ہو نا چا ہئیے اسی طرح منی لا نڈرنگ کے وا قعات کی جو خبر یں پا کستا نی اخبارات میں تسلسل کے ساتھ آرہی ہیں ان خبروں نے پا کستا ن کی معا شی پا لیسیوں پر سوا لیہ نشا ن چھوڑا ہے مستقبل میں منی لا نڈرنگ پر مکمل پا بند ی کا قا بل عمل طریقہ کار وضع ہو نا چا ہئیے اگر چہ وفا قی وزیر حماد اظہر نے فٹیف کے فیصلے کو مثبت پیرا یہ اظہار کا جا مہ پہنا یا ہے تا ہم اس فیصلے میں ”بہت کچھ کر نے“ کے اشا رے مو جود ہیں ما ضی میں ایسے اشاروں کو”ڈو مور“ کا نا م دیا جا تا تھا اس کے ازالے کی ایک صورت یہ ہے کہ حکو متی وزراء سیا سی مخا لفین پر الزا مات لگا نے کے لئے منی لا نڈرنگ کا سہا را لینا بند کریں اس الزام سے اندرون ملک حکومت کی ساکھ بہتر ہو سکتی ہے مگر خار جہ محا ذ پر حکومت کو سبکی، ندا مت اور خفت کا سامنا کر نا پڑ تا ہے فیٹف جیسے ادارے ایسے الزا مات کو پا کستان کے خلاف استعمال کر سکتے ہیں آدھا گلا س بھرا ہے کی ایک مثال مذہبی ہم آہنگی کے لئے وزیر اعظم کے معا ون خصو صی مو لا نا طا ہر اشرفی کا بیان ہے اپنے بیان میں انہوں نے سعو دی عرب کے تا زہ ترین فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے جس کے تحت بیرون ملک سے آنے والے حجا ج پر پا بند ی لگا کر 25لا کھ زا ئرین کی جگہ 65ہزار ملکی زائرین تک حج کو محدود کیا گیا ہے اس فیصلے کا خیر مقدم کر تے ہوئے مو لا نا اشرفی نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ ولی عہد پر نس محمد بن سلما ن کی دور اندیش پا لیسیوں کا مظہر ہے کو رونا کے عا لمی وباء کے پیش نظر ایسی پا لیسی کی ضرورت تھی اگر معا ون خصو صی کا بیان نہ آتا تو کئی لو گ حج کی سعادت سے محرومی کا ذکر کر کے سعودی وزارت حج کو تنقید کا نشا نہ بنا تے تا ہم بر وقت آدھا گلا س بھرا ہوا دکھا کر معا ون خصو صی نے اس خد شے کا سد باب کیا۔