چترال(نما یندہ چترال میل)آغا خان ہیلتھ سروس خیبرپختونخوا اورپنجاب کے ریجنل ہیڈمعراج الدین نے ایک اخباری بیان میں کہاہے کہ اے کے ایچ ایس پی چترال میں کورناوائرس سے بچاوکے حوالے سے آگاہی مہم اوردورافتادہ علاقوں میں گھرکی دہلیزپرویکسی نیشن کویقینی بنانے میں حکومت کے شانہ بشانہ کام کررہی ہے۔اب تک لوئرچترال میں محکمہ صحت اوراے کے ایچ ایس پی کے تربیتی یافتہ اسٹاف نے فسٹ ڈوزمیں 37661اوردوسری ڈوزمیں 6794کل44455 جبکہ اپرچترال میں فسٹ ڈوز29651دوسری ڈوز6826کل 36477 افرادکی ویکسی نیشن کی گئی۔محکمہ صحت چترال اوراے کے ایچ ایس پی کے باہمی مشاورات پرکام کرنے سے اپرچترال اورلوئرچترال کورناویکسی نیشن کے حوالیسے خیبرپختونخوا میں سرفہرست ہیں۔انہوں نے کہاکہ آغا خان ہیلتھ سروس چترال پاکستان کی موبائل ٹیم نے وادی بروغل کا دورہ کیا اور وادی کی پوری اہل آبادی کی ویکسی نیشن مکمل کرلی۔وادی بروغل ضلع اپرچترال کے انتہائی شمال میں واقع ہے ۔جوچترال شہرسے 245کلومیٹر کے فاصلے پرہے جس کی کل آبادی 1600 کے آس پاس ہے تقریباً 220 گھرانوں پر مشتمل ہے۔ پوری وادی میں سات گاؤں ہیں جو ایک دوسرے سے ایک گھنٹے کے فاصلے پر واقع ہیں۔ ان وادیوں کے رہائشیوں نے اپنی الگ ثقافت اور روایتی اقدار کو برقرار رکھا ہے۔اس وادی میں نسلی طور پر تین قومیں یا لسانی گروہ واخی، سراقیلی اور کرغیز آباد ہیں۔ اس طرح علاقے میں تین زبانیں واخی، سراقیلی اور کرغیز بولی جاتی ہے۔وادی بروغل سطح سمندرسے 12500کی بلندی پر واقع پاکستان کی دوسری بلند ترین مشہور اور خوبصورت جھیل، جھیل قرمبرہ بھی اس وادی میں واقع ہے۔ اس علاقے کے لئے قریب ترین کوویڈ ویکسی نیشن سینٹرآر ایچ سی مستوج ہے جو تقربیاً9 گھنٹے کے فاصلے پر واقع ہے ڈرائیو اور سفر کی لاگت زیادہ ہے۔ خاص طور پر بروغل وادی اوریارخون جیسے بالائی علاقوں میں عام لوگوں کے لئے ویکسی نیشن مراکز تک رسائی کے مسئلے کو مدنظر رکھتے ہوئے اے کے ایچ ایس، پی نے دور دراز علاقوں میں ویکسی نیشن تک رسائی بڑھانے کے لئے لائحہ عمل تیار کرکے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر اپراورلوئر چترال کے ساتھ ایک تفصیلی میٹنگ کاانعقادکیاگیاجس میں اے کے ایچ ایس، پی اور محکمہ صحت کے مابین باہمی افہام و تفہیم پیدا کرنے کے بعد، ڈی ایچ او چترال نے آؤٹ ریچ ویکسی نیشن کی منظوری دیتے ہوئے اے کے ایچ ایس پی چترال کو کوڈ 19 ویکسین فراہم کیں۔ جس کے موبائل ٹیم وادی بروغل پہنچ کر 700 اہل آبادی کو ویکسین نیشن کی گئی۔انہوں نے کہاکہ اے کے ایچ ایس، پی نے دور دراز کے علاقوں میں کوویڈ ویکسی نیشن تک رسائی بڑھانے کے لئے۔ ڈاکٹر، نرسنگ اور سپورٹ عملہ پر مشتمل دو موبائل ٹیمیں ہر ٹیم میں ایک ایمبولینس کے ساتھ تشکیل دی گئیں۔ویکسی نیشن کے دوران مقامی لوکل کونسل،آغاخان ہیلتھ بوئزنے کمیونٹی کومتحرک کرتے ہوئے ڈیٹاانٹری اوردوسرے کاموں میں بھی رضاکارانہ خدمات فرہم کیں۔۔انہوں نے کہاکہ ویکسی نیشن مہم کے تحت اے کے ایچ ایس پی نے اب تک لوئرچترال میں ارکاری،سوسوم،مدک لشٹ،پرسن،برابیگ،شغور،گرم چشمہ میں 17561اوراپرچترال میں بروغل،بانگ،شوت،لون،شاگرام،مستوج میں 14529 بندوں کاویکسی نیشن کیاہے۔ معراج الدین نے کہاکہ کوروناوائرس کی عالمگیر وبا کے خلاف جنگ کر رہے ہیں اور اس جنگ میں کامیابی کے لیے ہم سب کو اس وائرس کے خلاف جنگی منطق سے کام لینا ہو گا۔انہوں نے کہاکہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر اپرچترال اورلوئرچترال کامشکورہوں کہ انہوں نے اے کے ایچ ایس پی کے سینٹراورموبائل ویکسی نیشن ٹیموں کوویکسین کی فراہمی کویقینی بنایاگیا۔ ویکسین کی فوری دستیابی کی بنیاد پراپراورلوئرچترال میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کی ویکسی نیشن کیاجارہاہے۔محکمہ صحت کے ساتھ باہمی مشاورات سے یہ سلسلہ جاری رکھیں گے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات