گرم چشمہ (نمائندہ چترا میل) گز شتہ ایک مہینے سے روجی کے مقام پر گرم چشمہ روڈ سے بالکل متصل پی ٹی سی ایل کا پول پہاڑی تودوں کی زد میں آکر گر چکا ہے تاہم ڈی ایس ایل ابھی تک بحال ہے۔ تاہم ایک مہینہ گزرنے کے باوجود پی ٹی سی ایل والے گرے ہوئے پول کی مرمت کرنے یا نیا پول لگانے کی کوئی ضرورت محسوس نہیں کررہے ہیں۔ پوری دنیا کرونا جیسی وبا کا سامنا کررہی ہے جس کی وجہ سے ملک کے اکثر تعلیمی ادارے گزشتہ ایک سال سے بند ہیں۔ تمام تعلیمی ادارے آن لائن کلاسز کا اجراء کرچکے ہیں۔گرم چشمہ کے طلبہ ڈی ایس ایل سروس کے ذریعے اب تک اپنا تعلیمی تسلسل برقرار رکھے ہوئے ہیں مگر دریا کی تغیانی میں اضافے کے ساتھ پول اور ساتھ میں ڈی ایس ایل تار کے دریا برد ہونے کا اندیشہ ہے جس کی وجہ علاقے کے طلبہ کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔علاقے کے عمائدین نے ہمارے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی سی ایل والوں کو جلد سے جلد مذکورہ پول کی مرمت کرکے ڈی ایس ایل سروس کے تسلسل کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ اگر ادارے کے نمائندوں کی نا اہلی کی وجہ سے پول اور ڈی ایس ایل لائن دریا برد ہوا تو طلبہ کے تعلیمی نقصان کا پی ٹی سی ایل کو ذمہ دار تصور کیا جائے گا۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ اس سلسلے میں بروقت ایکشن لے کر علاقے کے بچوں اور عام عوام کا مسئلہ بروقت حل کرنے میں کردار ادا کریں۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات