داد بیداد ۔۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔سیا حت کی تشہیر
وزیر اعظم عمران خان کے خوا بوں میں سے ایک خواب پا کستان میں سیا حتی مقا مات کی بین الاقوامی تشہیر کے ذریعے اٹلی، فرانس، مصر، سو یٹزرلینڈاور چین کی طرح پا کستان کو دنیا کے نقشے پر سیا حت کے لئے سب سے زیا دہ پر کشش ملک کے طور پر اجا گر دکھا نا ہے اس طرح بیرونی دنیا میں پا کستان کی ساکھ بھی قائم ہو جا ئیگی اور زرمبادلہ کی صورت میں ملکی آمد نی میں بھی اضا فہ ہو گا، روز گار کے مواقع بڑھینگے اور غر بت میں کمی ہو گی اس مقصد کے لئے پہلا کام سیا حتی مقا مات کا درست ادراک ہے دوسرا کام ان مقا ما ت کی بیرون ملک تشہیر ہے تشہیر کو انگریزی میں ما ر کیٹنگ کہتے ہیں اور ما ر کیٹنگ کو مو جود ہ زما نے کا بہت بڑا جا دو گر کہا جا تا ہے اس دور کے دیگر جا دو گروں میں اس کا نا م نما یا ں طورپر لیا جا تا ہے بیرون ملک سفر کرنے والے پا کستانی شہری اس بات کی شکا یت کر تے تھے کہ بین الاقوامی ہوا ئی اڈوں پر ہمسا یہ ملک کے بڑے بڑے بِل بورڈ اور دلکش و دیدہ زیب اشتہارات ہیں ہمارے ملک کا کوئی نا م ہی نہیں تا ہم یہ شکر کا مقا م ہے کہ دو سال بعد اٹلی کے شہر روم کی سیر کر نے والے پا کستانی نو جوان نے رو م کے ہوائی اڈے پر حیرت انگیز طور پر پا کستان کے اشتہارات کو ہمسا یہ ملک کے مقا بلے میں اپنا لو ہا منو ا تے ہوئے دیکھا جی خو ش ہوا تو ان اشتہارات کی تصاویر کو سوشل میڈ یا پر ڈال کر سب میں تقسیم کیا روم اٹلی کا دار لخلا فہ ہے اور یو رپ کے قدیم شہروں میں اس کا شما ر ہو تا ہے یہ شہر لا ز یوریجن میں در یا ٹیبر کے کنا رے ہزاروں سا لوں سے آباد ہے انگر یزی میں اس شہر کے بارے میں مشہور مقولہ ہے کہ روم ایک دن میں تعمیر نہیں ہوا اٹلی کے ایک عیا ش حکمران نیرو (Nero) کے حوالے سے یہ بھی مقولہ ہے کہ روم جل رہا تھا اور نیرو با نسری بجا رہا تھا روم کے ہوا ئی اڈے سے تصویر بھیجنے والے پا کستانی نو جوان کا خیال ہے کہ یو رپ، امریکہ، افریقہ اور ایشیا کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر پا کستان کی ایسی تشہیر جاری رہی تو عمران خان کا خواب بہت جلد شر مندہ تعبیر ہو گا اور پا کستان دنیا کے سیا حتی مقا مات میں اہم مقا م حا صل کر ے گا بیرونی مما لک میں پا کستان کے سیا حتی مقا مات کی مار کیٹنگ کا کام بنیا دی طور پر وزارت سیا حت کا ہے اس اہم کام میں وزارت خار جہ بھی شراکت دار ہے مو جودہ حکومت نے اورسیز پا کستا نیز یعنی سمندر پا ر رہنے والے پا کستا نیوں کی فلا ح و بہبود کے لئے کا م کرنے والی وزارت کو بھی اس شعبے میں کا م کے مو اقع دیئے ہیں تینوں وزارتوں کی با ہمی مشاورت اور با ہمی رابطہ کاری کے ذریعے دنیا کے مختلف براعظموں کے اندر اہم مما لک میں پا کستانی سیا حت کی تشہیر کا کام شروع ہو اہے اور یہ کام آئیند ہ سالوں میں مزید آگے بڑھے گا اس مہم کو سائنسی،نفسیا تی اور ثقا فتی پہلووں سے جا ری رکھا جا ئے گا وزارت سیا حت نے جو لا ئحہ عمل تیار کیا ہے اس کے تین نما یاں پہلو ہیں اس کا پہلا پہلو یہ ہے کہ سیا حوں کو کم سے کم وقت میں کم سے کم لا گت پر تاریخی مقا مات سے زیا دہ سے زیا دہ لطف اندوز ہو نے کی تر غیب دی جا ئے دوسرا پہلو یہ ہے کہ پاکستان کے اندر مہم جوئی کے لئے پہا ڑی چو ٹیوں اور صحراوں کی سیا حت پر لو گوں کو ما ئل کیا جائے تیسرا پہلو یہ ہے کہ مختلف مذا ہب کے ما ننے والوں کے لئے پا کستان میں ان کے مذہبی مقا مات کی سیر کے خصو صی پیکیج متعارف کرائے جائیں اس اجما ل کی تفصیل میں جائیں تو امریکہ، اسٹریلیا، یورُپ اور ایشیا کے اندر یو نیورسٹیوں کے اسا تذہ، طلبہ، محققین اور سیا حوں کو لا ہور، ملتان، پشاور وغیرہ کے تاریخی مقا مات کی سیر پر مائل کیا جا سکتا ہے جر منی، نا روے، اٹلی،سوئٹزر لینڈ اور دیگر مما لک میں پا کستان کی پہا ڑی چو ٹیوں کی مار کیٹنگ کی جا سکتی ہے 8ہزار میٹر اور 7ہزار میٹر کی بلندی پر وا قع پہا ڑی چو ٹیاں مہم جو سیا حوں کے لئے ایڈ ونچر ٹورزم کی بے پنا ہ کشش رکھتی ہیں گلگت، بلتستان اور چترال میں قراقرم اور ہندو کش کے پہا ڑی سلسلوں کی چو ٹیوں میں کے ٹو، نا نگا پر بت اور تریچمیر کو بین لاقوامی شہر ت حا صل ہے اس طرح جا پا ن، بھوٹان، نیپال، سری لنکا، ما لدیب اور سنگا پور کے سیا حوں کے لئے پا کستان کے سوات میں بدھ مت کے قدیم آثار بڑی رغبت رکھتے ہیں بھارتی سیاحوں کے لئے کرتار پور اور حسن ابدال میں گورو نا نک کے آثار کی بڑی اہمیت ہے گذشتہ دو سالوں کے اندر بیرون ملک پا کستا نی سیا حت کی جو ما ر کیٹنگ ہوئی ہے وہ قابل قدر ہے رو م کی طرح یو رپ اور امریکہ کے دوسرے ہوا ئی اڈوں پر بھی پا کستا ن کو سیا حوں کی منزل کے طور پر موثر انداز میں دکھا یا جا رہا ہے جو بڑی خو ش آئیند بات ہے۔