صوبائی حکومت کی طرف سے چترال میں فٹسال گراونڈ کی دو کروڑ روپے کاپراجیکٹ خطرے میں پڑگئی جسے مفت زمین کی عدم دستیابی کے باعث دوسرے اضلاع میں منتقل کرنے کی خبریں موصول ہورہی ہیں

Print Friendly, PDF & Email

چترال ( نما یندہ چترال میل) صوبائی حکومت کی طرف سے چترال میں فٹسال گراونڈ کی دو کروڑ روپے کاپراجیکٹ خطرے میں پڑگئی جسے مفت زمین کی عدم دستیابی کے باعث دوسرے اضلاع میں منتقل کرنے کی خبریں موصول ہورہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق صوبے میں سات مقامات پر فٹسال گراونڈ (فٹ بال کا اسٹروٹرف گراونڈ)کی تعمیر کے لئے ڈیڑھ کروڑ روپے فی گراونڈ منظور ہوئے تھے جن میں ایک چترال بھی شامل تھا جبکہ گراونڈ کے لئے مطلوبہ اراضی مقامی انتظامیہ نے فراہم کرنا تھا۔ ڈسٹرکٹ فٹ بال ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ حسین احمد نے ایک بیان میں اس بات پر تشویش کا اظہارکیاہے کہ مفت اراضی نہ ملنے پر یہ پراجیکٹ چترال کے بجائے کسی دوسرے ضلعے میں منتقل ہونے کے خطرے سے دوچار ہے۔ا نہوں نے حکومت کو تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سید آباد اسٹیڈیم کے منصوبے میں ڈیڑھ کروڑ روپے کی بچت کو اس مقصد کے لئے استعمال کرتے ہوئے چترال ٹاؤن میں اس مقصد کے لئے زمین خریدی جاسکتی ہے۔ جب ڈسٹرکٹ اسپورٹس افیسر حاجی فاروق اعظم سے اس بارے میں استفسارکیا گیاتو انہوں نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ اس پراجیکٹ کے لئے گورنمنٹ ہائی سکول ہون (فیض آباد) کی پلے گراونڈ کو استعمال کرنے کی تجویز دی گئی تھی جسے ٹیکنیکل بنیادوں پر مسترد کردیا گیا ہے کیونکہ محکمہ تعلیم نے اپنے گراونڈز اس مقصد کے لئے نہ دینے کا فیصلہ کیاہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی وزیر زادہ نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے زمین کی خریداری کا وعدہ کیا ہے اور چند دنوں کے لئے یہ مسئلہ حل ہوگا۔