چترا ل(نما یندہ چترا ل میل) جمیل الرحمان ولد گل حسین نے 18 جنوری 2021 کو ملکی اور غیر ملکی examiners کی موجود گی میں اپنے M phil کے thesis کا کامیابی سے دفاع کرنے میں کامیاب ہوا۔M phil میں اُنکا topic سیرت النبی صلی االلہ علیہ وسلم تھا۔جمیل چترال کے علاقہ mulkhow کے گاؤن مژگول کے مقبول علمی گھرانے کا چشم و چراغ اور ریٹائرڈ پرنسپل گل حسین کے فرزند ارجمند ہیں۔ جمیل الرحمان نے اپنے تعلیمی سفر کا آغاز علامہ اقبال پبلک سکول muxgol mulkhow سے کیا۔۔مالاکنڈ یونیورسٹی سے گرجویشن اور پشاور یونیورسٹی سے ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔۔اور اب مُلک کے معروف علمی ادارہ اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد سے MPhil کرنے میں کامیاب ہوئے۔جمیل ارحمٰن حافظ قرآن ہونے کے ساتھ جامعہ اشرافیہ لاہور سے بھی فارغ التحصیل ہیں۔ایسے ہونہار اور قابل بیٹوں پر قوم بجا طور پر ناز کرتی ھے۔
تازہ ترین
- ہومڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین کے دفتر میں مختلف آفات کے سبب فوت ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کئے گئے
- ہوملویر چترال میں حفاظتی ٹیکے کا عالمی ہفتے کا آغاز آگہی واک سے کردیا گیا
- ہومداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔عبد الغنی دول ما ما
- سیاستتحصیل کونسل چترال کے اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی اسیسمنٹ کی تاریخ میں کم ازکم دس دن کی توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے موجودہ طریقہ کار پر بھی عدم اطمینان کا اظہا رکیا گیا
- ہومترال شہر اور مضافات کے سینکڑوں تندورمالکان نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال کی علاقائی مشکلات اورحالات کو پیش نظر رکھ کر روٹی کا پرانا نرخ بحال کردے
- Uncategorizedداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔چارویلو رحمت ولی خان مر حوم
- ہومحالیہ بارشوں اور قدرتی آفات کے حوالے سے چترال سے تعلق رکھنے والے ایم این اے غزالہ انجم وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کرکے اہالیان چترال کی مشکلات سے آگاہ کیا۔
- ہومحالیہ بارش اور برفبار ی کے نتیجے میں عوامی مشکلات کے بارے میں پارٹی کی ہائی کمان سے رابطہ کرکے فوری طور پر ریلیف پیکج کی فراہمی کا مطالبہ ۔ عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ
- ہومصحافی کسی بھی علاقے میں عوام کے آنکھ اور کان کی حیثیت رکھتے ہیں ۔۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر لویر چترال افتخار شاہ
- ہوملویر چترال کے دروش ٹاؤن کے گاؤں شیشی آزوردام،حفیظ آباد، جزیر دوری میں کئی دنوں کی مسلسل بارش کی وجہ سے زمین سرک گئی جس کے نتیجے میں تین گھر وں سمیت ایک جامع مسجد مکمل طور پر مٹی تلے دب گئے