کالاش ویلیز روڈ کی تعمیر آیندہ سال کے اوائل میں شروع ہو گی اور این ایچ اے کے زیر نگرانی ایک معیاری روڈ تعمیر کیا جائے گا۔ وزیر زادہ۔سید ظہیرالاسلام کمشنر ملاکنڈ

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترا ل میل) معاون خصوصی وزیر اعلی خیبر پختونخوا وزیر زادہ اور کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سید ظہیرالاسلام شاہ نے کالاش ویلی بمبوریت میں کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے یقین دھانی کرائی ہے کہ کالاش ویلیز روڈ کی تعمیر آیندہ سال کے اوائل میں شروع ہو گی اور این ایچ اے کے زیر نگرانی ایک معیاری روڈ تعمیر کیا جائے گا۔ یہ روڈ بعض ٹیکنیکی مسائل کی بنا پر تاخیر کا شکار ہوا ہے۔ انہوں نے بی ایچ یو بمبوریت میں روٹیشن پر ڈاکٹر کی تعیناتی کیلئے ڈی ایچ او چترال کو ہدایت کی اور کہاکہ کالاش ویلیز سیاحتی مقامات ہیں۔ یہاں ڈاکٹر کا ہونا از بس ضروری ہے اس لئے ڈاکٹروں کی کمی کے باعث روٹیشن پر ڈاکٹر فراہم کی جاسکتی ہے۔ اس موقع پر کمشنر ملاکنڈ ڈویژن نے معاون خصوصی وزیر زادہ کی طرف سے چترال کی ترقی کیلئے کی جانے والی کوششوں کو سراہا اور کہاکہ کئی منصوبے وزیرزادہ کی ذاتی دلچسپی اور کوششوں کے نتیجے میں ممکن ہوئے ہیں۔ قبل ازین کھلی کچہری میں کالاش ویلیز کے مسائل کے حوالے سے سابق ممبر ڈسٹرکٹ کونسل ایون عبد المجید قریشی نے سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے کالاش ویلیز روڈز، سید آباد میں چترال یونیورسٹی کی بلڈنگ کی تعمیر شروع کرنے، ہائیر سکینڈری سکول بمبوریت کی فوری تکمیل کرکے طلبہ کو داخلہ دینے، صحت کی سہولیات کی فراہمی اور وادی کے اندر مقامی لوگوں کی تعمیرات پر پابندی سے متعلق عوامی خدشات و مشکلات سے مہمانوں کو آگاہ کیاور کہاکہ انتظامیہ کی طرف سے کھلی کچہری کا انعقاد کرکے اس میں مسائل حل کرنے کی یقین دھانی کی جاتی ہے۔ لیکن عملدر آمد نہ ہونے کے برابر ہے۔ جس سے عوام میں حکومت اور اداروں کے خلاف بد اعتمادی پیدا ہوتی ہے اس لئے کھلی کچہری میں ہونے والے فیصلوں پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔ ان کی طرف سے تعمیرات کے بارے میں اٹھائے گئے سوال کے جواب میں کمشنر ملاکنڈ نے ہدایت کیکہ کالاش ویلیز کا ایک خاص کلچر ہے اس لئے یہاں تعمیر ہونے والے تمام مکانات ثقافتی آرکیٹکچر کے مطابق تعمیر ہونے چاہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں کی تعمیرات پر کوئی پابندی نہیں۔ تاہم یہ کلچر کے مطابق ہونے چاہیں اور اس کیلئے سب سے اچھا ماڈل کالاشہ دور کی بلڈنگ ہے۔