چترال (نمائندہ چترال میل) چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نومنتخب عہدیداروں کی تقریب حلف وفاداری ٹاؤن ہال میں منعقد ہوئی جس میں ڈی سی لویر چترال نوید احمد نے عہدیداروں سے حلف لیا جبکہ سابق سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے کوارڈینیٹر اور چترال چیمبر کے بانی صدر سرتاج احمد خان، سابق ضلع ناظم مغفرت شاہ، ایڈیشنل ڈی سی عبدالولی خان، کاروباری شخصیات اور معززین شہر نے کثیر تعداد میں شریک ہوئے۔ اس موقع پرحلف اٹھانے والوں میں صدر حاجی محمد سلطان،لیاقت علی، صدرقذافی، ایاز احمد، احسان اللہ، دین محمد، ناصر احمد خان، فضل ربی جان، حاجی انذر گل، رفیع الدین، جاوید وزیر اوردوسرے شامل تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی نوید احمد نے کہاکہ اس تیزی سے بدلتی ہوئی تجارتی ماحول میں چیمبر آف کامرس پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ چترال کے نوجوانوں اور کاروباری طبقوں کی مناسب رہنمائی کریں تاکہ وہ بزنس میں ذیادہ سے ذیادہ انٹری شو کرکے علاقے سے بے روزگاری کو ختم کرسکیں جبکہ موجودہ حالت میں یہ صورت حال تشویشناک ہے۔ انہوں نے اپنا مشاہدہ بیان کرتے ہوئے بتایاکہ مختلف النوع کاروباروں کے لئے مطلوب این او سی کے حصول کے لئے درخواست گزار سب غیر مقامی ہوتے ہیں جن میں مقامیوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے جس سے صاف ظاہر ہے کہ یہاں کے لوگوں میں کاروباری ذہن ابھی پروان نہیں چڑھی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اور چیمبر آف کامرس جاب دینے والے ہرگز نہیں ہیں لیکن جاب کے حصول میں رہنمائی کرسکتے ہیں جس کے لئے چترال میں مختلف شعبوں میں بے پناہ مواقع دستیاب ہے جن میں ٹورزم کا شعبہ نمایان ہے۔ انہوں نے کہاکہ شندور فیسٹول، مداک لشٹ میں سنو فیسٹو ل اور اس نوعیت کے دوسرے پروگرامات سے سپورٹس اور سیاحت دونوں اور بیک وقت ترقی کی راہ پر گامزن ہوں گے۔ا نہوں نے چترال میں مختلف سڑکوں کی فیڈرلائزیشن کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ان روڈ منصوبوں پر کام بہت جلد شروع ہوں گے۔ انہوں نے لینڈ سیٹلمنٹ کے حوالے سے عوام میں پائی جانے والی بعض غلط فہمیوں کو دور کرتے ہوئے کہاکہ اس سے عوام کو مزید آسانیاں پیدا ہوں گے۔ اس سے قبل سرتاج احمد خان نے اپنے خطاب میں چترال چیمبر آف کامرس کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ اس کے پلیٹ فارم سے پہلی بار مختلف کاروباری طبقے ایک پیج پر آگئے اورجدید خطوط پر بزنس کو ترقی کی راہ پر استوار کرنے کی کوششیں شروع ہوگئیں اور اسی پلیٹ فارم سے ان کے حقوق کے حصول میں بھی بڑی حد تک کامیابی ہوئی اور حکومت سے اس کے لئے مستقل دفتر بنانے کے لئے پلاٹ اور فنڈز بھی حاصل کئے گئے۔ انہوں نے کہاکہ لواری ٹنل کی تکمیل کے بعد سے یہاں تجارت کوئی نئی جہت مل گئی ہے جبکہ یہ علاقہ صنعت وحرفت سے پہلی مرتبہ آشنائی حاصل کررہی ہے جبکہ ارندو اور شاہ سدیم کو تجارت کے لئے کھولنا بھی اس کی جدوجہد کا نتیجہ ہے۔ سرتاج احمد خان نے کہاکہ چھ ماہ کے اندر اندر یہاں کارخانے لگنے والے ہیں جس کی منظوری صوبائی حکومت نے دی ہے جبکہ مقامی افراد کو اس میں بڑھ چڑھ کر فائدہ لینے کی کوششیں ابھی سے شروع کرنی چاہئے۔ سابق ضلع ناظم مغفرت شاہ نے بزنس کی ڈاکومنٹیشن پر زور دیتے ہوئے کہاکہ یہی تجارتی سرگرمیوں کو کامیابی سے ہمکنار کرنے اور کاروبار میں آنے والوں کواس سے مدد اور رہنمائی حاصل ہوگی۔ انہوں نے لینڈ سیٹلمنٹ کے حوالے سے عوام میں پائی جانے والے حدشات کا اظہار کیا۔ صدر حاجی سلطان محمد نے کہاکہ تجارت میں کامیابی کے لئے صدق و امانت دو انتہائی اہمیت کے حامل اوصاف ہیں جبکہ یہ خوش آئند بات ہے کہ چترال کے خاص وعام میں یہ اوصاف بدرجہ اتم پائی جاتی ہیں۔ انہوں نے اپنی سکسس اسٹوری بیان کرتے ہوئے کہاکہ محنت اور صداقت سے کوئی بھی مزدور کے درجے سے ترقی کے زینے چڑھ کر مالک کے عہدے تک پہنچ سکتا ہے۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ، ڈسٹرکٹ فٹ بال ایسوسی ایشن کے صدر الحاج حسین احمد اور چیمبر کے نائب صدر لیاقت بھی اس موقع اپنے خیالات کا اظہارکیا۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات