چترال (نمائندہ چترال میل) ضلعی رہنما پاکستان پیپلز پارٹی چترال اقبال حیات نے ایک پریس ریلیز میں ضلعی انتظامیہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت ڈسٹرکٹ ہیڈ کوراٹر چترال کی جو صورت حال ہے وہ قابل افسوس اور قابل مذمت ہے۔ بدقسمتی سے چترال میں جتنے بھی میں ایمرجنسی حالات رونما ہوتے ہیں۔ایمرجنسی کی حالت میں ہسپتال ہذا میں اس وقت صرف ایک ایمبولینس قابل استعمال اور پانچ ایمبولینسس خراب پڑے ہیں۔ایکسرے کی جدید مشین جوہماری گزشتہ حکومت میں ہسپتال کو دیا گیا تھا ان میں ایکسرے فلم نہیں ہوتی یا کوئی دوسرے مسئلے کی وجہ سے وہ کام نہیں کرتے جبکہ موجود وقت میں ایکسرے فلم موجود نہیں ہے۔ ہسپتال کا جنریٹر گزشتہ کئی مہنوں سے تیل نہ ہونے کی وجہ سے بند پڑرہا ہے۔انتظامی نااہلی کا یہ عالم ہے لیب میں کیمیکیل نہ ہونے کی وجہ سے معمولی ٹسٹ بھی باہر سے کرانا پڑ رہا ہے۔ہسپتال کے اندر جاکے دل کو بہت دکھ ہوتا ہے اور تبدیلی کا احساس دل میں ابھرتا ہے۔تبدیلی کے نام پر بننے والے پختوانخواہ حکومت ہر شعبے میں ناکام ہوچکی ہے۔چترال کی قیادت مرچکی ہے صرف تدفین باقی ہے اسلام کے نام پر اسلام آباد حاصل کرنے والے ہمارے صوبائی اور قومی قیادت خواب خرگوش کی نیندسورہی ہے۔موجود ہ بدترین حالات کا ماضی میں کوئی مثال نہیں۔چترال کے مقامی ہوٹل میں سیاحوں کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی شفاف انکوئری کی جائے اور ساتھ چترال میں موجود تمام ایسے ہوٹلوں اور عوامی اجتماع گاہوں کا جائزہ لیا جائے جو 2015 کے زلزلے سے پہلے تعمیر ہوئے تھے۔انسانی جانوں کی ضیاع پر پاکستان پیپلز پارٹی ضلع چترال سوگوار خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
تازہ ترین
- ہومڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر افتخار شاہ کے زیر نگرانی منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
- ہومہزاروں سال قدیم کالاش تہوار “چلم جوشٹ ” پورے جوش و خروش کے ساتھ وادی رمبور کے معروف ڈانسنگ پلیس (چھارسو) گروم میں شروع ہوا۔
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور