چترال (نمائندہ چترال میل) اپر چترال کے لوٹ اویر میں موژین گاؤں میں ایک شادی شدہ خاتون کی لاش گاؤں کے ایک تالاب میں پائی گئی جس کی گمشدگی کی رپورٹ ان کے رشتہ داروں نے دو دن قبل پولیس اسٹیشن اویر میں درج کرایا تھا۔ سب ڈویژنل پولیس افیسر موڑکھو عبدالستار نے بتایاکہ خاتون کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا ہے جس میں ڈاکٹروں کی طرف سے تکنیکی رائے آنے کے بعد ہی قتل یا خودکشی کے بارے میں معلوم ہوجائے گا جبکہ اس وقت پولیس ضابطہ فوجداری کے دفعہ 174کے تحت انکوائری میں مصروف ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خاتون کا شوہر سعودی عرب میں ملازمت کے سلسلے میں مقیم ہے جبکہ رشتہ داروں کی طرف سے کسی پر دعویداری ابھی تک نہیں کی گئی ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ رواں سال کے دوران اویر وادی میں اس نوعیت کے تین واقعات رونما ہوئے جن میں مجموعی طور پر چار افراد کی موت واقع ہوئی جنہیں خودکشی کا رنگ دیا جارہا ہے۔گزشتہ مئی میں ایک جوان سال لڑکی اور 23سالہ جوان کی لاشیں ایک مقامی جنگل سے برامد ہوئے جن کو پہلے خودکشی قرار دی گئی مگر تفتیش کے نتیجے میں تین افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے جبکہ اس سے قبل پرائمری جماعت کے ایک طالب علم کی لاش ایک درخت سے باندھا ہوا پایا گیا تھا جسے خودکشی قرار دیا گیا۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات