چترال (محکم الدین) چترال میں بڑی تعداد میں گردوں کے مریضوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے سیاسی قائدین اور سماجی تنظیمات کے نمائندوں نے منگل کے روز ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال کے مین گیٹ کے احاطیمیں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ جس سے خطاب کرتے ہوئے صدر جے آئی یوتھ چترال وجیہہ الدین، عرفان عزیز، مسلم لیگ ن کے رہنما محمد کوثر ایڈوکیٹ، سابق صوبائی وزیر سلیم خان اور سوشل ایکٹی وسٹ حسین احمد نے کہا ہے۔ کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عوام کو اعلی طبی سہولیات فراہم کرنے کا دعوی کرتی ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے۔ کہ گذشتہ دو سالوں سے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ڈائیلاسز مشینین خراب ہیں۔ جن پر چھ سات لاکھ روپے خرچ کرنے پر یہ فنکشنل ہو سکتے ہیں۔ مگر افسوس کا مقام ہے۔ کہ ابھی تک سات لاکھ روپے خرچ کرکے اسے ٹھیک کرکے مریضوں کو سہولت دینے کی بجائے انہیں چترال سے طویل سفر کرکے پشاور جانے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ اور اکثر مریض ایسے ہیں۔ جو اضافی سفری اخراجات برداشت کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ اس حکومت نے جتنے بھی دعوے کئے۔ وہ سب جھوٹ ثابت ہوئے ہیں۔ اس پر عوام کا اعتماد مکمل طور پر اٹھ چکا ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ ادارے بے یقینی کا شکار ہیں۔ عوام کا کوئی مسئلہ حل نہیں ہو رہا۔ اور بے روزگاری و معاشی بدحالی نے لوگوں کو خود کشی پر مجبور کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ دوسروں کو کرپٹ کہنے والا عمران خان خود کرپشن اور اقربا پروری میں دھنس کر رہ گیا ہے۔ مقررین نے ایک ہفتے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا۔کہ اس دوران اگر ڈائیلاسز مشینین درست نہیں کئے گئے۔ تو بھر پور احتجاج کیا جائے گا۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر چترال اور ڈی ایچ او کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا۔ کہ دونوں آفیسران کو چترال کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں۔ صرف اپنی کرسی سے چمٹے ہوئے ہیں۔ قبل ازیں مظاہرین نے چترال بازار میں احتجاجی ریلی نکالی۔ اور وزیر اعظم عمران خان، وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان، منسٹر ہیلتھ، ڈی ایچ او کے خلاف زبردست نعرے لگائے۔ مظاہرین نے ایک ہفتے کے اندر مسئلہ کرنے اور ڈائیلاسز کے مریضوں کو فوری طور پر ریلیف دینے کا مطالبہ کیا۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔تبدیلیوں پر پا بندی
- کھیلاپر چترال میں جشن کا غ لشٹ آج جمعرات کے روز شروع ہوگئی
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔۔محمد جاوید حیات۔۔۔۔۔۔۔۔”ہمارے ہاں خدمت کا صلہ“۔۔۔۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔مزدوروں کا دن
- ہومتھانہ ایون کی حدود میں لویر چترال پولیس نے منشیات کے خلاف کریک ڈاون کے دوران کالاش وادی رمبور میں کالاش قبیلے سے تعلق رکھنے والے کرنل کے بیٹے میجر کو دیسی شراب کی بڑی مقداروادی سے چترال شہر ٹرانسپورٹ کرنے کی پاداش میں رنگے ہاتھوں گرفتارکرلیا۔
- مضامینداد بیداد۔۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔انسا نی حقوق کا آئینہ