چترال میں کووڈ 19سے جان بحق ہونے والے شخص بشیر احمد کواتوار کے روز ان کے آبائی گاؤں خورکشاندہ میں سپرد خاک کیا گیا

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) چترال میں کووڈ 19سے جان بحق ہونے والے شخص بشیر احمد کواتوار کے روز ان کے آبائی گاؤں خورکشاندہ میں سپرد خاک کیا گیا جوکہ گزشتہ رات پشاور کے ایک ہسپتال میں وفات پاگئے تھے جہاں وہ کئی دنوں سے زیر علاج تھے۔ ڈپٹی کمشنر لویر چترال نوید احمد نے میڈیا کو بتایاکہ چترال میں کرونا وائرس سے جان بحق ہونے والے اس پہلے شخص کی تدفین حکومتی ایس او پیز کے مطابق ہوئی ہے۔تدفین کے موقع پر تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن، ریسکیو1122اور پولیس کے اہلکار بڑی تعداد میں موجود رہے جبکہ ایمبولنس سے جنازہ گاہ تک اور لحد میں رکھنے تک ٹی ایم اے کے اسٹاف نے لاش کو اپنے تحویل میں رکھا اور تمام ضروری ہدایات پر عملدرامد کیا گیا۔ نماز جنازے میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ بشیر احمد کے فیملی ذرائع نے میڈیا کو بتایاکہ وہ جاب کے سلسلے میں اپنے بال بچوں کے ساتھ لاہور میں مقیم تھے اور حال ہی میں واپس آنے کے بعد سینے کی تکلیف اور شوگر لیول بڑھنے کی وجہ سے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں داخل کردئیے گئے تھے جہاں حالت بہتر نہ ہونے کی بنا پر عید کے روز انہیں پشاور میں خیبر ٹیچنگ ہسپتال ریفر کئے گئے تھے۔ ان کی عمر 57سال کے لگ بھگ تھی۔ دریں اثناء ڈی سی لویر چترال نوید احمد نے عوام پر زور دیا کہ وہ کرونا سے بچاؤ کے لئے دئیے اختیاطی تدابیر پر سختی سے عملدرامد کو یقینی بناکر اپنے علاقے کو اس مہلک وائرس سے محفوظ رکھیں۔ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سماجی فاصلہ کا مکمل خیال رکھتے ہوئے ایک دوسرے سے ہاتھ نہ ملانے، ماسک اور دستانے پہننے اور غیر ضروری طور پر گھر سے باہر نہ نکلنے جیسے معمولات اپنا کر ہم کرونا کو شکست دے سکتے ہیں۔