ڈی سی لوئر چترال اور ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن کے درمیان گزشتہ ماہ سے جاری چپقلش ختم ہوگئی

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) ایم پی اے چترال مولانا ہدایت الرحمان اور ڈی سی لویر چترال نوید احمد کے درمیاں گزشتہ ایک ماہ سے جاری چپقلش اتوار کے روز اس وقت ختم ہو گئی جب کمشنر ملاکنڈ ریاض خان محسود اور جے یو آئی کی مقاث قیادت کے درمیان مذاکرات منعقد ہوئے۔ اجلاس کے بعد ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں مولانا ہدایت الرحمان نے کہاکہ ڈی سی کے خلاف جو الفاظ استعمال کیا تھا،انہیں واپس لینے کے ساتھ ان سے معذرت خواہ بھی ہیں۔ڈی سی نویدِ احمد نے کہا کہ وہ عوامی نمائندوں کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور اگر ان کی طرف سے ایم پی اے کی دلآزاری ہوئی ہو تو وہ معذرت چاہتے ہیں۔ کمشنر ریاض خان محسود نے ڈی سی اور ایم پی اے کے درمیاں غلط فہمی کی بنیاد پر پیدا شدہ چپقلش حل ہوگئی ہے اور وہ امید رکھتے ہیں کہ ایم پی اے کے ساتھ بہترین تعلق کار قائم ہوگا اور وہ دونوں مل علاقے کے دیرینہ مسائل حل کریں گے اور کرونا وائرس کی درپیش مسلے سے نجات پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چترال کے لوگ نظم و ضبط کامظاہرہ کرتے آییہیں اور اچھی ٹیم کا ثبوت دی گے۔ انہوں نے چترال کے عوام خوشخبری دیتے ہوئے کہا کہ چترال کے دو اہم سڑکیں فیڈرلائز ہوگئے جن پر عنقریب کام شروع ہوگا جس کے لئے وزیراعظم، وزیراعلی، وزیر مواصلات،چیرمین این ایچ اے اور چیف سیکرٹری شکرئے کے مستحق ہیں۔ اس موقع پر ڈی سی اپر چترال شاہ سعود کے علاؤہ نے یو آئی کے رہنما مولانا عبد الرحمن، قاری جمال عبد الناصر، مولانا فتح الباری، اے ڈی سی حیات شاہ اور اے سی چترال عبدالولی خان موجودتھے۔