ڈی سی چترال ارشاد سودھر نے ڈسٹرکٹ پولیس افیسر منصور امان اور دوسرے ضلعی افسران کو ساتھ بروغل وادی کا دورہ کیا اور علاقے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کھلی کچہری منعقد کی

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) ڈی سی چترال ارشاد سودھر نے ڈسٹرکٹ پولیس افیسر منصور امان اور دوسرے ضلعی افسران کو ساتھ بروغل وادی کا دورہ کیا اور علاقے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کھلی کچہری منعقد کرکے علاقے کے عوام کو درپیش مسائل سے آگہی حاصل کی جبکہ اس موقع پر انہوں نے علاقے کے عوام میں گرم کپڑے اورحیوانات کے لئے مفت ادویات تقسیم کئے۔ علاقے کے عوام نے کہاکہ چترال کی ضلعی ہیڈ کوارٹرز سے 300کلومیٹر کے فاصلے پر واقع اس دورافتادہ اور پسماندہ ترین وادی میں کسی سویلین سرکاری افسر کا یہ پہلا دور ہ ہے جس سے عوام میں مستقبل کے حوالے سے امید کے مشعل روشن ہوگئے۔ وادی بروغل کے ویلج ناظم امین جان تاجک اور دوسروں نے عوام کو درپیش مسائل کا ذکرکرتے ہوئے علاقے میں تعلیم اور صحت کے شعبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ اس ترقی یافتہ دور میں بھی علاقے میں کوئی ڈسپنسری نہیں ہے جبکہ پرائمری سکول میں اسٹاف موجود نہیں۔ انہوں نے کہاکہ سڑک کا نہ ہونا اس علاقے کی پسماندگی کا واحد وجہ ہے اور یہ افسوسناک بات ہے کہ اس وادی کے پہلے دو گاؤں میں آج سے صرف چار سال قبل موٹر گاڑی آپہنچی تھی جبکہ کئی گاؤں اب بھی ایسے ہیں جہاں لوگ موٹر گاڑی کی شکل سے آشنا نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وادی بروغل میں شدید موسمی حالات کی وجہ سے زراعت ممکن نہیں ہے جس کی وجہ سے معیشت کا دارومدار گلہ بانی پر ہے لیکن وٹرنری ہسپتال نہ ہونے کی وجہ سے ہر سال سینکڑوں خوش گاؤ اور بکریاں مختلف بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں اور ستم ظریفی یہ ہے کہ بروغل کا وٹرنری ڈسپنسری علاقے سے 180کلومیٹر دورمستوج کے مقام پر قائم کیا گیا ہے جوکہ مذاق سے کم نہیں۔ علاقے کے عوام نے حال ہی میں قائم ہونے والی بروغل نیشنل پارک میں چوکیدار اور چپڑاسی سمیت ایک بھی مقامی فرد کو ملازمت میں نہ لینے اور نیشنل پارک کا دفتر بھی مستوج میں قائم کرنے پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے چترال لیویز سمیت دوسرے سرکاری محکمہ جات میں بروغل کے نوجوانوں کے لئے ملازمتوں میں کوٹہ مقررکرنے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر چترال ارشاد سودھر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بروغل کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرلئے جائیں گے جوکہ یہاں کے عوام کا حق ہے۔ انہوں نے کہاکہ موسم سرما کی مشکلات کے باوجود انہوں نے سرکاری افسران کے ساتھ اس علاقے میں کھلی کچہری منعقد کرنے کے لئے بیس گھنٹوں کاسفر ا سی لئے کیا ہے کہ اس وادی میں رہنے والوں کے مسائل ومشکلات سے خود آگاہ ہو سکیں۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ کسی بھی سرکاری محکمے کی طرف سے وادی بروغل کے بارے میں معمولی کوتاہی بھی برداشت نہیں کی جائے گی جبکہ وادی کے عوام کی طرف سے نشاندہی کردہ مسائل کو متعلقہ اداروں کے ساتھ اٹھائے جائیں گے۔ ڈی سی چترال نے بعد میں یارخون لشٹ میں بھی کھلی کچہری منعقد کرکے مسائل سے آگہی حاصل کی۔