چترال ( نمائندہ چترال میل)جمعہ کے روز چترال مائن اونرز ایسوسی ایشن کے ہنگامی اجلاس میں حکومت سے پرزور مطالبہ کیاگیاکہ چترال میں حالیہ نوول کرونا وائرس کی وجہ سے مائننگ سیکٹر کو لاحق ہونے والی نقصان اور اس سیکٹر سے وابسہ دہاڑی دار طبقے کو کام کی بندش کی وجہ سے بے روزگاری سے دوچار ہونے کی بنیاد پر اس سیکٹر کے تمام افراد کے لئے ایک جامع پیکج کا اعلان کیا جائے۔ اس موقع پر ایک متفقہ قرارداد میں کہا گیاکہ چترال ایک پسمندہ دور افتادہ علاقہ ہے اور اس علاقے میں مائننگ کا کام صرف اور صرف سیزن میں یعنی مارچ تا اکتوبر تک ہوتا ہے اور یہ کہ چترال پاکستان کے دوسرے اضلاع کی نسبت جعرافیائی پس منظر یکسر مختلف ہے اس لئے یہاں پر خصوصی پیکج ناگزیر ہے جس میں اس شعبہ سے وابستہ منرل ڈیپارٹمنٹ سے گرانٹ شدہ ایریا کیلئے آسان شرائط پر مائن اونرز کوقرضے کی فراہمی اور مائننگ سیکٹر کے حوالے سے بقایاجات کی معافی بھی شامل ہے۔ اس موقع پر سمیڈا سے خصوصی اپیل کیا گیا کہ مائننگ اینڈ اندسٹری سے منسلک اونرز کی بحالی کے لئے فنڈز کا اجراء کیا جائے۔ اجلاس ایسوسی ایشن کے سینئر رہنما رضیت باللہ کی صدارت میں ہوا جس میں سینئر رہنماؤں محمد رفیع، حضرت الدین، شجا ع احمد، بشیر احمد خان اور شہزادہ زلفی بھی شامل تھے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات