سی این اے نے پاکستان میں بجٹ سازی کے مروجہ عمل میں پائی جانے والی خامیوں کی نشاندہی کے ساتھ اس میں بہتری لانے کے لئے چارٹرآف ڈیمانڈپیش کردیا

Print Friendly, PDF & Email

چترال(نمائندہ چترال میل)سیٹیزن نیٹ ورک فاربجٹ اکاؤٹیبلیٹی (سی این اے)کی جانب سے پاکستان میں بجٹ سازی کے مروجہ طریقہ کارپرشدیدتحفضات کااظہارکرتے ہوئے اس عمل میں بہتری لانے کے لئے چارٹرآف ڈیمانڈیشن کردیاگیاجس کے مطابق بجٹ سازی کے عمل کوشفاف،عوامی رائے اورعلاقائی ضروریات کے مطابق ترتیب دیاجائے۔اس سلسلے میں چترال پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سی این اے کے پارٹنرتنظیم آرسی ڈی چترال کے سینئرسوشل آرگنائزیزامتیازحسین خواجہ،حمدان علی شاہ،مسعود خان اوردیگرنے کہاکہ سی این اے نے ہمیشہ ایسے معلامات اٹھائے جوبجٹ سازی کوبہتراورموثربنانے کے لئے حکومت کی توجہ کے متقاضی ہیں اوراُمیدکی جاتی ہے کہ چارٹرآف ڈیمانڈاصلاحاتی ایجنڈے کومزیدآگے بڑھانے میں معاون ثابت ہوگا۔انہوں نے کہاکہ سالانہ بجٹ اگلے سال میں ہونے والی آمدنی اوراخراجات کاتخمینہ اورحکومت کے ویژن کاآئینہ دارہوتاہے جویہ بتاتاہے کہ محصولات جمع کرنے کیلئے کیاپلاننگ کی گئی ہے۔اورانہیں کون کونسے شعبوں میں ترجیحی بنیادوں پرخرچ کیاجائیگا۔ہرجمہوری حکومت سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنے سالانہ بجٹ کواہم شراکت داروں کی شمولیت کے ذریعے شفاف اندازمیں تیارکرکے منظوری حاصل کرے اوریہ یقینی بنائے کہ لوگوں کومتعلقہ معلومات تک رسائی حاصل کرنے اورانہیں اپنی رائے دینے کے مواقع میسر ہوں تاہم پاکستان میں ایساکبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔امیتازحسین خواجہ نے چارٹرآف ڈیمانڈکے ا ہم نکات پیش کرتے ہوئے بتایاکہ ترقیاتی منصوبہ بندی علاقوں کی ضروریات کے مطابق کی جانی چاہیے۔وقاقی حکومت ٹیکس دہندگان کے حقوق کے بل کوفوری منظورکرے۔بجٹ دستاویزات میں شفافیت لانے کیلئے مجوزہ ٹیکس اوراخراجات کے تمام اقدامات کی مکمل تفصیلات فراہم کی جائیں۔بجٹ دستاویزات سادہ،غیرتکینکی اورداردوزبان میں تیارکی جائیں،اندروں وبیرون ملک شہریوں کے لئے بجٹ کی دستاویزات قابل رسائی بنائی جائیں،بجٹ کی تمام دستاویزات،یکسل (Excel)جیسے فارمیٹ میں عام کیاجائے جوتجزیہ اوراعدوشمارکی تصدیق میں معاون ثابت ہوسکیں۔سالانہ بجٹ مارچ میں پارلیمنٹ میں بحث کیلئے پیش کیاجائے اوراس کی پوری جانچ پڑتال کیلئے متعلقہ کمیٹیوں کوبھیجاجاناچاہیے۔بلواسطہ ٹیکسزکی شرح کم کیاجائے تاکہ کم آمدنی والے گروپس پرمثبت اثرات پڑسکیں۔انہوں نے کہاکہ سرکاری وزاتوں اورتنظیموں کی مالی ضروریات کوپوراکرنے کے لئے سنگل ٹریثری (ایس ٹی اے)کااستعمال کیاجائے جس سے قرضوں کی لاگت کوکم کیاجاسکتاہے۔خسارے میں چلنے والی مختلف سرکاری ادراوں میں بہتری لائی جائے۔ایف پی آرمیں فوری اصلاحات کی جائے۔انہوں نے کہاکہ یہ چاٹرآف ڈیمایڈمختلف معاشی ماہرین کی رائے کے تجزیہ اورچنداہم اسٹیک ہولڈرزسے مشاورت کے بعدتیارکیاگیاہے۔اس موقع پرموجودہ مختلف سیاسی شخصیات اورسماجی تنظیموں کے نمائندگان نے چارٹرآف ڈیمانڈمیں شامل مطالبات کوبھرپورحمایت کی اورکہاکہ اس آوازکوضلعی سطح پراٹھانے میں اپنابھرپورکرداراداکریں۔اورہرسطح پربجٹ سازی کے مروجہ عمل میں پائی جانے والی خامیوں کی نشاندہی کے ساتھ اس میں بہتری لانے کے لئے تجویزکردہ سفارشات کوعام شہریوں تک پہنچایاجائیگا۔