چترال (نمائندہ چترال میل) چترال پولیس نے ضلع چترال مٰں نقب زنی کیے ایک منظم گروہ کو بے نقاب کرکے ان کے قبضے سے لاکھوں روپے مالیت کے مسروقہ سامان برامد کرلئے اور اس میں ملوث ضلع اپر دیر کے محب اللہ، بخت زیب اور مجید اللہ کو گرفتار کرلیا جوکہ رات کی تاریکی میں چترال بونی روڈ پر واقع دکانوں میں نقب زنی کرکے ایک لاکھ 59روپے مالیت کے سامان چرا کر لے گئے تھے۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر وسیم ریاض خان نے ان واردات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ایس پی انوسٹی گیشن محمد خالد، ایس ڈی پی او چترال ظفر احمد کو ملزمان کو بے نقاب کرنے کی ہدایت کی جس روشنی میں مقامی پولیس نے جدید ٹیکنالوجی بروئے کار لاتے ہوئے انتھک محنت سے ملزمان تک پہنچنے میں کامیاب ہوکر ان سے مسروقہ سامان بھی برامد کرلیا جبکہ واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی بھی اپنے قبضے میں لے لیا۔ پولیس نے دوران تفتیش ملزمان سے گاڑیوں کی چار بیٹریاں بھی برامد کرلئے۔ملزمان نے انکشاف کیا کہ انہوں نے واردات کے دوران روڈ کے قریب کھڑے گاڑیوں سے نکال لئے تھے۔ چترال پولیس کے پریس ریلیز میں ان گاڑی مالکان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پولیس اسٹیشن کوغوزی کے تفتیشی افسر اکبر عزیز سے رابطہ کرکے اپنے سامان کی نشاندہی کرکے اپنی بیٹری لے جائیں۔ درین اثناء چترال کے عوامی حلقوں نے چترال پولیس کی اس کارکردگی کو سراہا ہے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات