وزیر اعظم کے کامیاب جوان پروگرام میں اپر چترال کو نظر انداز کرنا ظلم و زیادتی کے مترادف ہے۔ تجار یونین بونی اپر چترال

Print Friendly, PDF & Email

بونی (ذاکر زخمی سے)وزیر اعظم پاکستان کے کامیاب جوان پروگرام کے اغلان پر ملک کے دوسرے علاقوں کے طرح اپر چترال کی جوانوں میں بھی خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی۔۔۔۔۔۔ کہ اس پاسماندہ علاقے میں بے روزگار نوجوانوں کو بھی روزگار کے مواقع میاثر ہونگے اور باعزت طور پرزندگی گزارنے کے قابل ہونگے۔کھودا پہاڑ نکلا چوہا کے مصداق اس وقت تک اپر چترال کے کسی سرکاری بینک کو اس سلسلے کوئی ہدایت نامہ نہیں ملا اس سے بجا طور پر یہ کہا جا سکتا ہے کہ اپر چترال کو کامیاب جوان پروگرام میں شامل نہیں کیا گیا۔
اس سلسلے تجار یونین بونی اپر چترال اپنی اک پریس ریلز کے ذریعے اس بات پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان کے کامیاب جوان اسکیم میں اپر چترال کے کسی بینک کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ جس سے یہاں کے نوجوانوں میں جو امید پیدا ہوئی تھی اس پر پانی پھیر ا گیا۔اطلاع کے مطابق ابھی تک اپر چترال کے کسی سرکاری بینک کو اس سلسلے کوئی حکم نامہ نہیں ملا ہے۔ اس وجہ سے اگر کسی نوجوان کی شامل بھی کیا گیا تو کاغذی کاروائی اور اسکیم سے فائدہ اٹھانے کے لیے انہیں لوئیر چترال جانے پڑے گا۔ جو کہ ہر کسی کے لیے مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے۔ اس وجہ سے وزیر اعظم کے کامیاب جوان پروگرام ضلع اپر چترال کے لیے بے سود ثابت ہوا۔ ایک طرف اپر چترال نوزئیدہ ضلع ہے دوسرے طرف حکومتی عدم توجہ کا شکار ہے۔ تجار برادری اپر چترال وزیر اعظم پاکستان اور متعلقہ زمہ دروں سے درخواست گزار ہے۔کہ اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرے اور اپر چترال کو وزیر اعظم کامیاب جوان پروگرام میں شامل کرکے یہاں کے سرکاری بینکوں کو ہدایت نامہ جاری کر ے تاکہ نوجوانوں کی بے چینی کو دور ہوسکے اور اس پاسماندہ علاقے کے جوان اس سے بھر پور فائدہ اٹھا کر عزت کی زندگی گزار سکے اور احساسَ محرومی کا شکار نہ ہو۔