بچوں میں غذائی کمزوری کی بنیادی وجہ غربت نہیں بلکہ شعوروآگاہی کا فقدان ہے/ریجنل پروگرام منیجرمعراج الدین

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) آغاخان ہیلتھ سروس چترال کے زیرنگرنے کام کرنے والی (AQCESS) اور سنٹرل ایشیاء ہیلتھ سسٹم اسٹرنتھیننگ اِنی شیٹو(CASI) پراجیکٹ کے باہمی اشتراک سے نیوٹریشن کے موضو ع پرپانچ روزورکشاپ منعقدکیاگیا۔جس میں گورنمنٹ کے ایل ایچ ڈبلیواورپراجیکٹ کے کل 36افراد نے حصہ لیا۔اختتامی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے آغاخان ہیلتھ سروس چترال ریجنل پروگرام منیجرمعراج الدین،(AQCESS) پراجیکٹ کے پروگرام افیسرظاہرہ جاوید،کاسی پراجیکٹ کے کواڈینٹرنگارعلی اوردیگرنے کہاکہ میں غذائی قلت کے خاتمے اورغذائی قلت کے شکاربچوں کی شرح اموات میں کمی کیلئے آغاخان ہیلتھ سروس چترال نیوٹریشن پروگرام کا آغازکردیاگیاہے جہاں دوردرازعلاقوں کے بچوں کا معائنہ اورتشخیص کی جائے گی اورانھیں ہرقسم کی سہولیات فراہم کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ بچوں میں غذائی کمزوری کی بنیادی وجہ غربت نہیں بلکہ شعوروآگاہی کا فقدان ہے۔جس میں ہرمکتبہ فکر کے لوگ اپناکلیدی کرداراداکرنے کی ضرورت ہے۔انہوں کہاکہ غذ ائیت کی کمی سے زیادہ متوازن غذا کے استعمال کے حوالے سے لوگوں میں شعورکی کمی ایک اہم مسئلہ ہے جس سے معمولی بیماریاں بھی پیچیدہ صورت اختیار کرلیتی ہیں۔ ایسے بچے وزن میں انتہائی کم اور قد میں چھوٹے رہ جاتے ہیں، نتیجتاً ایسے بچے اپنی زندگی کو کارگر اور پیداواری نہیں بناپاتے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ماؤں کی غذاکا بھی خوب خیال رکھا جائے اور جب ایک ماں حاملہ ہوجائے تو اسے اپنے علاوہ اپنے آنے والے بچے کی غذا بھی کھانی چاہیے۔ اس لیے ڈاکٹرز حاملہ ماؤں کو عمومی خوراک کے مقابلے میں مقدار میں زیادہ اور غذائیت سے بھرپور چیزیں کھانے کی ہدایت کرتی ہیں تاکہ ماں کے پیٹ سے ہی بچے کی ہڈیوں کی نشوونما بہتر طریقے سے ہونا شروع ہوجائے۔ورکشاپ میں آغاخان یونیورسٹی کراچی معروف ماہرغذائیت اوردیگرنے غذائیت کی کمی کی وجہ سے درپیش مسائل اور اسکے سدباب کے لیئے ماضی میں کئے جانے والے اقدامات کے بارے اوربچے کو غذائیت کی کمی سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلی روشنی ڈالی۔آخرمیں شعرکاء ورکشاپ میں سرٹیفیکٹس تقسیم کئے گئے