چترال (محکم الدین) بمبوریت کی مسلم کمیونٹی نے گذشتہ روز کراکاڑ میں آگ لگنے سے شہید ہونے والی مسجد کیلئے اقلیتی رکن اسمبلی خیبر پختونخوا و چیرمین ڈیڈک چترال وزیر زادہ کی طرف سے پانچ لاکھ روپے کے اعلان پر اُن کا شکریہ ادا کیا ہے۔ اور اُ ن کے اس اقدام کو سراہا ہے۔ اپنے اخباری بیانات میں علاقے کے سیاسی اور سماجی شخصیات نے کہا۔ کہ حادثاتی طور پر مسجد میں لگی آگ کو بجھانے میں مسلم کمیونٹی کے شانہ بشانہ کالاش کمیونٹی کے لوگوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ جو کہ دونوں مذاہب کے پیروکاروں کی باہمی مذہبی ہم آہنگی کی کھلی مثال ہے۔ اور اب اقلیتی رکن اسمبلی وزیر زادہ کی طرف سے امداد کا اعلان اس بھائی چارے کو مزید مضبوط بنانے کے سلسلے میں قابل تعریف اقدام ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ صدیوں سے کالاش اور مسلم برادری ان وادیوں میں رہ رہے ہیں۔ اور ایک دوسرے کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں۔ اور یہی بات ان وادیوں کو دوسرے شہروں اور ملکوں سے ممتاز بناتی ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ چترال میں اقلیتوں کو وہ تحفظ حاصل ہے۔ جس کا دوسرے مقامات میں تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ اور یہ چترال کے مہذب اور پر امن ماحول کی دین ہے۔ انہوں نے اس جذبے کا اظہار کیا۔ کہ مسلم اور کالاش کمیونٹی کی باہمی اخوت اور ہم آہنگی ہمیشہ برقرار رہے گی۔ کیونکہ اسی سے اس علاقے کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کا راز وابستہ ہے
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات