چترال (نمائندہ چترال میل)چترال میں گذشتہ رات شروع ہونے والا مسلادھار بارش اور بالائی مقامات پر برفباری کا سلسلا بدھ کی شام تک جاری رہا۔ لواری ٹنل کے دونوں طرف، کالاش ویلیز، گرم چشمہ، تریچ، مڈک لشٹ، چپاڑی، کھوت وغیرہ علاقوں میں برفباری ہوئی ہے۔ جبکہ زیادہ تر علاقوں میں مکئی اور گندم کی فصل اور سیب و دیگر باغات کو بر فباری سے نقصان پہنچا ہے۔ قبل از وقت بارش اور برفباری سے سردی میں تیزی آئی ہے۔ اور لوگوں نے سردی سے بچنے کیلئے ایندھن کے انتظامات کا آغاز کر دیا ہے۔ اور گرم کپڑوں کا استعمال شروغ ہو گیا ہے۔ سردی کی وجہ سے جلانے کی لکڑی کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔ بدھ کے روز مسلادھار بارشوں سے گو کہ کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا۔ تا ہم مختلف مقامات پر پہاڑوں سے پتھر گرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ اور چترال بونی روڈ، شیشی کوہ روڈ، کالاش ویلی روڈ اور بالائی سڑکوں پر مسافروں کو سفر کے دوران خطرات کاسامنا رہا۔ چترال میں اکتوبر 2008 کے بعد ایک مرتبہ پھر قبل از وقت برفباری ہوئی ہے۔ بالائی علاقہ بروغل سمیت کئی مقامات پر گندم کی فصل جمع نہیں کئے گئے ہیں۔ اس لئے ان کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ درین اثنا بارشوں سے لنڈے کے کپڑوں کا کاروبار کرنے والوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ کیونکہ سردی زیادہ ہونے کی وجہ سے لوگوں نے لنڈے مارکیٹوں کا رخ کر لیا ہے۔ جبکہ چترال کے وہ علاقے جہاں پانی کی قلت کا مسئلہ درپیش ہے۔ کے لوگوں میں بارش سے خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ تاکہ بارش کے بعد گندم کی کاشت کی جا سکے گی۔
تازہ ترین
- ہومڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر افتخار شاہ کے زیر نگرانی منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
- ہومہزاروں سال قدیم کالاش تہوار “چلم جوشٹ ” پورے جوش و خروش کے ساتھ وادی رمبور کے معروف ڈانسنگ پلیس (چھارسو) گروم میں شروع ہوا۔
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور