اپر چترال بونی میں خواتین دارالامان کیلئے مختص 9 کروڑ 97 لاکھ روپے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کی عدم دلچسپی اور نااہلی کی وجہ سے دوسرے ضلع منتقل۔

Print Friendly, PDF & Email

بونی ( سرفراز شاہد )تفصیلات کے مطابق اپر چترال بونی میں یو۔ایس۔ایڈ کے تعاون سے خواتین دارالامان کی تعمیر کے لیے سنہ 2018 میں تقریباً 9 کروڑ 97 لاکھ روپے مختص ہوئے تھے اور اگست 2018 میں ٹینڈر کے پراسسس کے بعد اپریل 2019 کو ورک آرڈر ایشو ہوا تھا۔چونکہ قانون کے مطابق کام کی نگرانی اور ڈیزائننگ کیلئے کنسلٹنٹ مقرر کیا جاتا ہے۔لہذا ورک آرڈر ایشو ہونے کے باوجود کنسلٹنٹ کی غیر موجودگی کی وجہ سے اکتوبر 2019 تک اس اسکیم پر کام شروع نہیں ہوسکا۔ یو۔ایس۔ایڈ کی طرف سے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کو اس دوران کئی مرتبہ یاد دہانی کے مراسلے بھی ارسال کیے گئے لیکن محکمے کی نااہلی کی وجہ سے مقررہ مدت کے دوران کام شروع نہ ہو سکا۔ مقررہ مدت کے دوران کام شروع نہ ہونے کی وجہ سے یہ منصوبہ منسوخ کرکے کسی اور ضلع منتقل کر دیا گیا جو کہ اپر چترال کے عوام کے ساتھ شدید نا انصافی ہے۔ اور اس وجہ سے عوام میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ تحریک حقوق عوام اپر چترال اور عوامی حلقے، متعلقہ اداروں سے گزارش کرتے ہیں کہ اس منصوبے میں غفلت کی تحقیقات کرائی جائے اور حقائق کو عوام کے سامنے لایا جائے۔ مزید یہ کہ اس منصوبے پر کام جلد از جلد شروع کیا جائے اور منصوبے پر بروقت کام شروع کرنے میں غفلت برتنے والے ذمہ دارں کا تعین کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے بصورت تحریک حقوق عوام اپر چترال کے پلیٹ فارم سے زبردست احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے