ایس ٹی ایس کے نام سے ٹیسٹنگ ایجنسی نے بدانتظامی کی نئی تاریخ رقم، اپر چترال مختلف پوسٹوں کی تحریری امتحانوں میں تینوں شفٹوں میں ایک ہی سوالیہ پرچہ

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) ڈپٹی کمشنر اپر چترال کے دفترمیں کمپیوٹر اپریٹر، جونیر کلرک اور محرر کی اسامیوں کے لئے سیلیکشن کے لئے ذمہ دار ایس ٹی ایس کے نام سے ٹیسٹنگ ایجنسی نے بدانتظامی کی نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے ایک ہی دن تینوں شفٹوں کے لئے ایک ہی سوالیہ پرچہ استعمال کیا جس سے آخری دو شفٹوں کے لئے پرچے میں شامل سوالات معلوم ہوگئے۔ اپر چترال کے ہیڈ کوارٹرز بونی کے مقام پر گزشتہ روز منعقدہ ٹیسٹ میں گیارہ سو سے ذیادہ امیدواروں نے تین شفٹوں میں امتحان میں شرکت کی جہاں ضلعی انتظامیہ کے افسران کو مانیٹرنگ کے لئے تعینات کئے گئے تھے لیکن تینوں شفٹوں کے امیدواروں کو ایک ہی پرچہ تھما دیا گیا جس سے بعد کے دو شفٹو ں کے امیدواروں کوسوالات معلوم ہوگئے۔ امتحان میں ڈیوٹی دینے والے ایک اہلکار نے تینوں شفٹوں میں ایک ہی کویسچن پیپر کے استعمال کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ ان کا کام صرف کنڈکٹ کرنا تھا جبکہ سوالیہ پرچوں کی فراہمی ایس ٹی ایس انتظامیہ کا کام اور اختیار ہے۔ اسی طرح ڈی سی اپر چترال کے دفتر کے ایک اہلکار نے بھی کہاکہ ضلعی انتظامیہ کے افسران اور اہلکاروں کی ذمہ داری صرف امتحانی ہال کے باہر سیکورٹی کی چیکنگ اور امن وامان تک محدود تھا جبکہ سوالیہ پرچوں کی فراہمی اور متعلقہ امور میں ان کاکوئی عمل دخل نہیں تھا۔ دریں اثنا ء ایس ٹی ایس کی طرف سے اس بے قاعدگی کا انکشاف سوشل میڈیا میں وائرل ہوگئی ہے جہاں پہلے شفٹ کے امیدوار اسے اپنے ساتھ ناانصافی قرار دے رہے ہیں تو عام پبلک میرٹ اور شفافیت کے بارے میں حکومتی بلند بانگ دعووں پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔