چترال (نمائندہ چترال میل) چترال کے گرم چشمہ کے رہائشی جوان اور ان کی حاملہ بیوی کی تہرے قتل کے ملزم کو دیر کوہستان سے گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس تھانہ چترال کے اہلکار نے بتایاکہ سب ڈویژنل پولیس افیسر ظفر احمد کی قیادت میں چترال پولیس کی خصوصی پارٹی نے ملزم کو گرفتار کرنے کے بعد اپنی تحویل میں لے لیا ہے جسے چترال لایا جارہاہے۔ انہوں نے کہاکہ ملزم کا نام ابھی تک معلوم نہیں ہے کیونکہ وہ گزشتہ ایک سال سے جعلی شناختی کارڈ میں اپنے آپ کوضلع سوات کا باشندہ کا ظاہر کرکے مقتول کے گاؤں میں رہائش پذیر تھے۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی ملزم کی گرفتار ی کے بعد دوسرے ملزمان تک رسائی اور گرفتاری کسی بھی وقت ممکن ہے جس سے تفتیش کا عمل عدالتی ریمانڈ کے بعد شروع ہوجائے گی۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے گرم چشمہ کے ایژ گاؤں کے وقار احمد عرف شہنشاہ کو ملزم نے اپنی گاڑی میں لفٹ دے کر چترال شہر لاتے ہوئے شالی گاؤں کے قریب گولی مارکر قتل کرنے کے بعد فرار ہوگئے تھے۔ یاد رہے کہ ایک سال قبل مقتول شہنشاہ نے ملزم کے رشتہ دار لڑکی تسلیمہ بی بی کو ان کے گاؤں دیر کوہستان سے بھگاکر اپنے گاؤں لاکر شادی کی تھی جوکہ اب امید سے تھی اور اس مہینے ڈلیوری متوقع تھی۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات