چترال کی ترقی کے حوالے سے چترال چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسریز اور مقامی لوگ ہی بہتر طور پر منصوبہ بندی کر سکتے ہیں.۔ نوید احمد ڈپٹی کمشنر لوئر چترال

Print Friendly, PDF & Email

چترال(محکم الدین) ڈپٹی کمشنر لوئر چترال نوید احمد نے کہا ہے کہ چترال کی ترقی کے حوالے سے چترال چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسریز اور مقامی لوگ ہی بہتر طور پر منصوبہ بندی کر سکتے ہیں. میں سہولت کار کی حیثیت سے ہرممکن تعاون کرنے کی کوشش کروں گا. چترال میں سیاحت کا فروغ مقامی لوگوں کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے. میرا آفس چترال کیلوگوں کیلئے ہر وقت کھلا ہے. چترال کے لوگ میرے دست و بازو ہیں.میں ان کے ہر مفید مشورے پر حالات و واقعات کی روشنی میں عمل کرنے میں کوتاہی نہیں کرونگا. چترال چیمبر کے ذمہ دار اور انفرادی طور بھی لوگ بلا جھجھک اپنے مسائل کے حل کے سلسلے میں مجھ سیرابطہ کر سکتے ہیں. ان خیالات کا اظہار انہوں نے چترال چیمبر آف کامرس اور چترال کمیونٹی ڈویلپمنٹ نیٹ ورک (سی سی ڈی این)کے زیر اہتمام تعارفی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا. جس میں سرپرست اعلی چیمبر آف کامرس سرتاج احمد خان صدر چیمبر محمد وزیر خان, نائب صدر ڈاکٹر نذیر احمد و سنئیر ممبران حاجی محمد خان, حاجی عبدالغفار خان سمیت بینک کے منیجرز, بزنس کمیونٹی, لوکل سپورٹ آرگنائزیشن اور سپورٹس کے نمایندوں نے شرکت کی. اس سے قبل سر پرست اعلی چترال چیمبر آف کامرس سرتاج احمد خان نے ڈپٹی کمشنر کی چترال تعیناتی کا خیرمقدم کیا. اور چترال چیمبر آف کامرس کی اب تک کی کارکردگی, چترال کے مسائل اوران کے حل میں ڈپٹی کمشنر سیتوقعات اور مشترکہ حکمت عملی وضع کرنے سے متعلق تفصیل سے پریزنٹیشن دی. اور کہا. کہ لواری ٹنل اور سی پیک چترال کے وہ مواقع (اپرچونٹیز)ہیں. جن سے اگر منصوبہ بندی کے تحت فائدہ لینے کی کوشش نہیں کی گئی. تو مستقبل میں چترال کے لوگ اقتصادی اور سماجی دونوں میدانوں خسارے سے دوچار ہوں گے. جنہیں دوبارہ قابو کرنا ممکن نہیں رہے گا. اس لئے بطور ڈپٹی کمشنرآپ کا رول اس حوالے سے نہایت اہمیت کی حامل ہے.سرتاج احمد نے ان مسائل کے حل کیلئیایک کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا. جو چترال میں ٹورزم کے فروغ, بزنس کی ترقی اور سڑکوں و دیگر انفراسٹر کچر کی بہتری کیلئے تجاویز کی فراہمی کے ساتھ رضاکارانہ طور پر ان کو رو بہ عمل بنانے کیلئے مختلف اداروں سے رابط کاری کو مضبوط بنانے میں کردار ادا کرے. سرتاج احمد خان نے کہا. کہ چترال پانی,جنگلات اور معدنیات کے خزانوں سیمالا مال ہے. جبکہ کلچر اورسپورٹس سمیت اس کے مختلف فیسٹولز آمدنی کے وہ ذرائع ہیں. کہ اس شعبے سے وابستہ افراد کو تربیت فراہم کرکے بھاری آمدنی حاصل کی جا سکتی ہے. انہوں نے کالاش ویلی, گبور, مدکلشٹ, کریم آباد کو صوبائی حکومت کی طرف سے سیاحتی مقامات قرار دینے کو خوش آیند قراردیا. اور سیاحت کی مزید ترقی کیلئے, سڑکوں کی حالت بہتر بنانے, تاجکستان خروگ فضائی سروس شروع کرنے, چترال میں لینگویج سنٹر کا قیام, گہریت میں ماڈل کیوری کی تعمیر, مائن اینڈ منرلز کے ذخائر کے ایکسپلوریشن, تریچمیر ایکسپڈیشن کی راہ ہموار کرنے, ارندو ڈرائی پورٹ قائم کرنے, دوراہ پاس کھولنے سمیت کئی امور پر بات کی. اور ڈی سی چترال سے اس سلسلے میں اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا. انہوں نے ڈی سی چترال سے کہا. کہ چترال کے لوگ بجلی رائیلٹی کی مد میں رعایتی بجلی کی چترال کو فراہمی کا مطالبہ کرتے آئے ہیں. سرتاج احمد خان نے چترال چیمبر کیلئے پانچ کروڑ کے فنڈ کی فراہمی پر وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان ایم پی اے و چیرمین ڈیڈک وزیر زادہ کا شکریہ ادا کیا. اور بزنس کمیونٹی کے مدد کرنے پر سمیڈا کا شکریہ ادا کیا. ڈپٹی کمشنر نوید احمد نے اپنے خطاب میں یقین دلایا. کہ چترال کی تعمیر وترقی اور مسائل کے حل کیلئے جو بھی تجاویز دیے جائیں گے. ہم اس پر عملدر آمد میں کوتاہی نہیں کریں گے. اس موقع پر چترال میں سی سی ڈی این کے زیر اہتمام مقامی تنظیمات اور لوکل سپورٹ آرگنائزیشن سے متعلق بھی پریزنٹیشن دی گئی. جبکہ منصورہ بی بی نے چترال میں ہنڈی کرافٹ کی مارکٹنگ, خواتین کو گرانٹ کی فراہمی میں مشکلات کا ذکر کیا. اس موقع پر مختلف شرکا نے اپنے مسائل بھی بیان کئے.