چترال جیسے دورافتادہ علاقے میں سہولیات کی عدم دستیابی کے باوجود ہسپتال میں جس معیار کی سروس دی جارہی ہے، وہ قابل تعریف ہے/ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹرمحمدارشادخان

Print Friendly, PDF & Email

چترال ( نمائندہ چترال میل) ڈائرکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر محمد ارشادخان نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال کا دورہ کیا اور مختلف شعبہ جات اور وارڈوں کا معائنہ کرنے کے بعد ہسپتال کی کارکردگی پر مکمل اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چترال جیسے دورافتادہ علاقے میں سہولیات کی عدم دستیابی کے باوجود ہسپتال میں جس معیار کی سروس دی جارہی ہے، وہ قابل تعریف ہے۔ انہوں نے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر فیض الملک جیلانی کے دفتر میں موجود ڈاکٹروں اور دوسرے افسران سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہسپتال میں ڈاکٹروں کے علاوہ تمام پیرامیڈیکل اور دوسرے اسٹاف کی بھرتی کے لئے وہ عنقریب این او سی جاری کریں گے تاکہ اسٹاف کی کمی کا مسئلہ حل ہوسکے۔ ڈی جی نے کہاکہ وہ ضلعے کے تمام رورل ہیلتھ سنٹروں کا تفصیلی معائنہ کریں گے اور صحت سے متعلق جملہ مسائل حل کرنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت محکمہ صحت میں جدیدسسٹم متعارف کروارہاہے جس کے تحت چترال جیسے پسماندہ اضلاع کے تمام بنیادی مسائل حل کیاجائے گا۔محکمہ صحت خیبرپختونخوا ایک پراجیکٹ کے چترال سمیت کئی اضلاع کوجدیدایمبولینس دینے کافیصلہ کیاجس میں ڈاکٹر،ادویات،جدیدمشینری تمام سہولیات موجودہوں گے دور درازعلاقوں میں جاکرطبی سہولیات فراہم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت نے صحت کی سہولتیں گھر گھر پہنچانے کیلئے جدید پلان مرتب کیا ہے جس کے تحت صوبہ بھر کے ہسپتالوں میں سہولیات مہیاکرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کے تحت ڈی ایچ کیوہسپتال میں جمع ہونے والے ریونیوسے بیس فیصد فنڈمیڈیکل سپرنٹنڈنٹ ہسپتال کی مرمت دیگراخرات میں خرچ کرنے کے اہل ہونگے۔ڈی جی ہیلتھ نے چترال میں خودکشی کی بڑھتی ہوئی رجحان پر قابو پانے کے لئے بھی متعدد اقدامات کا ذکر کیا جن پر عنقریب کام شروع کیا جائے گا۔اس موقع پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر فیض الملک جیلانی اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر حیدر الملک نے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ایم آر آئی، سی ٹی اسکن اور دیگر سہولیات کی فراہمی اور دور دراز کے دیہاتی ہسپتالوں کے عمارتوں کی بحالی کے لئے فوری اقدام کرنے کا مطالبہ کیا۔ چیئرمین ڈیڈک اقلیتی ممبرصوبائی اسمبلی وزیرزدہ نے ڈی جی ہیلتھ کی چترال آمدپرشکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ چترال اب دواضلاع میں تقسیم ہوچکاہے محکمہ صحت ذمہ داروں سے گذارش کی جاتی ہے کہ فنڈزاورآلات برابری کی بنیادپردی جائے تاکہ یہاں کی پسماندگی میں کمی آجائے۔انہوں نے کہاکہ محکمہ صحت کے تمام مسائل حل کرنے کے لئے ہرپلیٹ فارم پرآواز اٹھائیں گے۔ ڈی جی ہیلتھ نے اس موقع پر ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل مریضوں کی عیادت کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔ اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹرپبلک ہیلتھ خیبرپختونخوا ڈاکٹر عمران، ڈپٹی ڈائریکٹر منیجمنٹ خیبرپختونخوا ڈاکٹر قاسم، سینئر ڈسٹرکٹ اسپیشلسٹ ڈاکٹر رکن الدین، ڈاکٹر انور الدین،ڈسٹرکٹ ای پی آئی کواڈینٹرڈاکٹرفیاض رومی،ڈپٹی ڈائریکٹرڈی ایچ ڈی سی چترال ڈاکٹرارشاداحمد،ڈسٹرکٹ ٹی بی کنٹرول افیسرڈاکٹرفرح جاوید،ڈی ایم ایس ڈاکٹرشیدا،ڈاکٹرگلزاراحمد اور دوسرے بھی موجودتھے۔