چترال (نما یندہ چترال میل) چترال میں نماز عیدالفطر بدھ کے روز کم وبیش 1200مقامات پر ادا کی گئی جبکہ عید کی رسومات انتہائی جوش وجذبے اور مذہبی عقیدت واحترام سے ادا کئے گئے۔ عید کے موقع پر ملک کے دیگر حصوں سے سیر وسیاحت کے لئے چترال آنے والوں کی قطاریں لگ گئی ہیں اور یہ سلسلہ دن رات جاری ہے۔ سیاحوں کے تعداد میں غیرمعمولی اضافے کی وجہ سے کالاش وادیوں خصوصاً بمبوریت میں چہل پہل بڑھ گئی ہے لیکن ہوٹلوں کی تعداد سیاحوں سے کم پڑگئے اور سڑکوں کی مخدوش صورت حال کی وجہ سے کئی کئی گھنٹوں تک ٹریفک جام سے مقامی مسافروں اور سیاحوں کو سخت تکلیف کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور کالاش وادی سے چترال پشاور روڈ پہنچنے تک معمول کے ڈیڑھ گھنٹے کی بجائے اب پانچ سے سات گھنٹے بھی لگ رہے ہیں۔ ادھر چترال شہر میں بھی سیاحوں کا بھر مار دیکھنے میں آرہا ہے جوکہ ہوٹلوں اور ریسٹورانوں کی عمومی بندش کی وجہ سے مشکلات سے دوچار ہیں اور گزشتہ رات کئی سیاح گروپوں کو فٹ پاتھوں پر رات گزارتے ہوئے پائے گئے۔ چترال کے عوام نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاہے کہ ایک طرف سیاحت کی ترقی کا ڈھنڈورا پیٹا جارہا ہے تو دوسری طرف سڑک سمیت دوسرے سہولیات کی فراہمی کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی اور موجودہ صورت حال میں چترال آنے والا سیاح دوبارہ کبھی بھی مڑکر چترال کی طرف نہیں دیکھے گا۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات