چترال(نما یندہ چترال میل)ضلعی سیرت کونسل کے زیر اہتمام سالانہ سیدناعلی المرتضیؓ سیمینار کا انعقاد۔ حضرت علی ؓ روشن تعلیمات قیامت تک آنے والے مسلمانوں کے لیے مشعل راہ ہے مقررین کا خطاب۔۔۔ ضلعی سیرت کونسل چترال کے زیر اہتمام امیرالمومنین خلیفہ راشد داماد نبیؐ فاتح خیبر سیدنا حضرت علی ؓ کی یوم شہادت کے حوالے سے جامع مسجد کڑوپ رشت بازارچترال میں ایک پروقار سیدنا علی المرتضیؓ سیمینار کا انعقاد کیا گیا سیمینار بعد از نماز عشا سے سحری تک جاری رہا اور حاضرین کیلئے سحری کا بھی اہتمام کیاگیا تھا سیمینار سے شیخ الحدیث مولانا ولی محمد ضیف،معروف مذہبی اسکالرمولانا پروفیسر نقیب اللہ رازی،استاد شمس الدین،مولانا اشفاق، مولانا فدااحمد، اسیرناموس رسالت مولانا عبداسلام،چیرمین ضلعی سیرت کونسل حافظ نوازمدنی ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے سیرت علی المرتضیؓ کے مختلف پہلوں پر گفتگو کی۔مقریرین نے کہا کہ حضرت علی ؓ بہ یک وقت ایک موہم جو سپہ سالار زیرک سیاستدان اور تاریخ ساز قاضی تھے آپ ؓ نے ہرمیدان میں اُمت کے بہترین رہنمائی کی مقریرین نے کہا کہ سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ وہ عظیم الصفات شخصیت تھے جن کو مواخات مدینہ میں نبی اکرم ﷺ نے اپنا برادر قرار دیا۔ آپ کی علمی بصیرت اور فہم و ادراک کے حوالے سے نبی مکرم ﷺ کا ارشاد گرامی ہے۔ انا مدینۃ العلم و علی بابھا۔”میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ“۔حضرت علی رضی اللہ عنہ کا یہ جملہ کہ ”جو چاہو پوچھو“حضور اکرم ﷺ کے مذکورہ ارشاد کی ترجمانی کرتا ہے۔ ایسی شخصیت کی علمی بساط کا کون اندازہ کر سکتا ہے جو ہر سوال پوچھنے کا کھلا اعلان کر رہا ہے۔وہ تاریخ اسلام کا ایک ایسا جلی اور روشن عنوان ہیں جن کی اصابت رائے اور نافع مشاورت پر جماعت صحابہ کو مکمل اعتماد اوراتفاق تھا۔ ان کی دینی ثقاہت و فقاہت اور عدالت کا اس سے واضح، مدلل اور ٹھوس ثبوت اور کیا ہو سکتا ہے۔آپ ؓ سے محبت کامل ایمان کی علامت ہے مقریرن نے سیرت مصطفیؐ مقام اہلبیت مدح صحاب کے ذریعے اصلاح معاشرہ کی کوشش کو عام کرنے پر سیرت کونسل کے کردار کی تعریف کی۔ آخرمیں اجتماعی دعا کے ساتھ یہ محفل اختتام پزیر ہوئی۔