چترال(نمائندہ چترال میل)کذشتہ روز چترال کے علاقہ سنگور سے تعلق ر کھنے والے پولیس کنسٹبل عتیق الرحمن سکنہ سنگور جو کہ دیر بالا براول بانڈہ میں ڈیوٹی سرانجام دیتے وقت بازار براول بانڈہ میں آچانگ آگ لک گئی۔اس موقع پر براول کے عوام نماز جمعہ میں مصروف ہونے کی وجہ سے چترال کے نوجوان پولیس کنسٹبل اپنے ڈیوٹی پر موجود تھے کہ اچانگ براول بازار میں ایک دوکان میں آگ لگی۔کنسٹبل عتیق الرحمن نے دیکھاکہ آگ پورے بازار کو اپنے لپٹ میں لے رہا ہے پولیس کنسٹبل اپنے جان کی پروا کئے بغیر آگ بجانے میں مصروف رہا اس دوران پولیس کنسٹبل کو شدید چوٹیں آئی لیکن آگ کو مذید بازار پھلنے سے روکا مقامی آفراد نے ان کو بعداز نماز جمعہ مقامی ہسپتال منتقل کیا جہاں پر ان کو فوری طبی امداد دی گئی۔اس موقع پر اہلیان بروال نے ان کے حق میں نعرے لگائے اور حکام بالا سے اپیل کی کہ پولیس نوجوان کی حوصلہ آفزائی کی جائے۔میڈیاسے ٹیلی فونگ گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پولیس ہر وقت عوام کی جان اور مال کی حفاطت کے لئے بیدار ہیں انہوں نے مذید کہا کہ حالیہ دشت گردی کے دوران پولیس نے اپنے جانوں کی قربانی دی ہے بلکہ پولیس کاکام ہی ہے کہ وہ اپنے عوام کے جان ومال کی حفاطت کریں۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات