سیاحوں کا جنت چترال خاص کر اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر بونی سے متصل وسیع و عریض صحرا ”قاق لشٹ“ جو سال میں ایک بار موسمِ بہار کی امد اور خاص کر مارچ کے آخری ہفتے سے اپریل کے وسط تک جو حسن اور خوبصوراتی نکھارتی ہے وہ دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے۔ اہلِ چترال اور خصوصاً ”قا ق لشٹ“ کے آس پاس بسنے والے نوامبر سے مارچ تک ”قاق لشٹ“ کے خوبصوراتی اور سبزہ کی امیدلیے سرما کی جان گداز سردیاں بخوشی سہ لیتے ہیں۔اور اللہ اللہ کر کے جب مارچ اپنی آخری ہفتے میں دَخل ہو ” توقاق لشٹ کی یہ بے آ ب و گیاہ صحرا اپنی رنگ اور تیوربدلنے کے لیے پر تولتی ہے۔اپریل کے پہلے ہفتے قاق لشٹ اپنی ماضی بالکل بھول کر نئے لباس کے ساتھ دعوتِ نظارہ دیتے ہوئے ہر ذی روح کو اپنی طرف متوجہ کرتاہے۔ تو پھیر کیا۔ قُرب و جوار کے باسی دیوانہ وار ”قاق لشٹ“ کی طرف رخ کرتے ہیں۔ان میں بوڑھے،بچے،جوان، مرد اور خواتین سب اپنے اپنے ٹولیوں میں قاق لشٹ کی سیرو تفریح سے جی بھر کے لُطف اندوز ہوتے ہیں۔یہاں ان سب کے طبیعت اور خواہش کے مطابق ماحول انہیں میا ثر ہوتی ہے۔ کم و بیش سترہ کلو مٹر وسیع یہ میدان پورہ کے پورا کرکٹ، فٹ بال،والی بال اور پولو گرانڈ کا منظر پیش کر رہا ہوتا ہے۔کتنے بھی گروپ یا ٹولی بیک وقت بھی قاق لشٹ میں ائیے۔ تو کوئی ایک دوسرے کے راہ میں حائل یا روکاوٹ نہیں بنتے۔یہاں لا تعداد گراونڈز قدراتی طور پر اراستہ کئی ایک جگہوں پر دستیاب ہیں۔اور ساتھ تا حدِ نظر دیدہ زیب اور خوبصورت نظارے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہوئے پائے جاتے ہیں۔ اونچی پہاڑیں چاروں طرف سے سفید چادریں اوڑھ کر دعوتِ نظارہ دیتے ہوئے میلینگے۔
آس پاس کے رہائشی قدیم الایام سے قاق لشٹ کے سینے موسمِ بہار سے لُطف اندوز ہونے اور بہار کو منانے کے لیے مختلف مقامات پر روایتی کھیلوں پر مشتمل جشن منعقد کراتے ائیے ہیں۔ ان میں خاص کر”شوڑیری“ نام کے گراونڈ مہترانِ چترال سے لیکر ہر خاص و عام کے توجہ کا مرکز بنا رہا ہے۔اور یہ سلسلہ نہ رکتے ہوئے ۵۰۰۲ ء کو ”جشنِ قا ق لشٹ“ کی شکل اختیار کرتے ہوئے تا ہنوز بلا ناغہ جاری ہے۔۔ ۵۰۰۲ء کو علاقہ کے قرب و جوار کے سول سوسائٹیز اپنے ایک سوچ کے ذریعے موجودہ جشن کا خاکہ پیش کیا اور جملہ رجسٹرڈ سوسائٹیز سوچ بچار کے بعد اس منتشر تفریح کو یکجا کرنے کے عرض جشنِ قاق لشٹ کمیٹی تشکیل دی۔ جو پہلی بار بے غیر کسی سرکاری سرپرستی اور وسائل کے ایک کامیاب جشن منعقد کرانے میں سوفیصد کامیاب رہے۔ اور اس جشن کو تواقع سے کہیں زیادہ پذیرائی ملی۔ جشن قاق لشٹ کمیٹی کے منشور میں سرِ فہرت اپنے علاقے کی روایتی ثقافت کو مثبت انداز میں اجاگر کرکے دوسروں کو پیش کرنا اور ثقافت کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے لایحہ عمل ترتیب دینا۔ قاق لشٹ مین منتشر سیرو تفریح کو یکجا کرکے شایقین کو محدود مدت کے اندر انہیں ایک ایسی پلیٹ فارم فراہم کرنا جو ہر طبقہ فکر کے لیے منظور اور موزوں ہو۔ روایتی کھلوں کو جشنِ قاق لشٹ میں شامل کرکے ان کی حوصلہ افزائی اور سرپرستی کرنا۔ اس میں پولو، ثقافتی شو،روایتی موسقی، مشاعرہ،لوکل ہاکی(کھمشیر غاڑ) نشانہ بازی، باز پروری، دوڑ،رسہ کشی، وغیرہ کے علاوہ جدید گیمز مثلاً فٹ بال،کرکٹ بعد میں پیر گلائڈنگ اور فور بائی فور جیب ریلی بھی جشن کاحصہ بن گئی۔جشن کے آغاز کے چند سالوں بعد ضلعی انتظامیہ بھی جشن قاق لشٹ کمیٹی کے ساتھ اس میگا ایونٹ میں اپنا حصہ ڈالتی رہی اور کردار ادا کرتی رہی۔ اور بعد میں ٹورزم کارپوریشن کے۔پی۔کے کا بھی کردار جشنِ قاق لشٹ کو ترقی دینے میں مثالی رہا جو ضعلی انتظامیہ کے اشتراک سے جشن کے خوبصوراتی کو دوبالا کرنے میں مدم گار ثابت ہوئے۔
اس سال ۹۱۰۲ ء موسم خاصہ مہربان ہے سرما میں برف خوب پڑی اور بہار میں بارش برسی۔ قاق لشٹ اس وقت بارانِ رحمت سے خوب فائدہ اٹھاتے ہوئے دلکش نظارہ پیش کر رہی ہے۔ اور ہر سو سبزہ ہی سبزہ نظروں کوٹھنڈک پہنچا رہی ہے۔ جشنِ قاق لشٹ کمیٹی متوقع تاریخ کا اعلان کرچکا ہے۔ اس اعلان کے مطابق ۱۱، اپریل سے ۴۱ اپریل تک جشن قاق لشٹ(۹۱۰۲ء) منعقد ہونا ہے لیکن سابقہ روایات و تجربات یہ بتا رہے ہیں کہ تاریخ میں کچھ ردو بدل ضرور ہو گی۔موسمی صورتِ حال اور زمینی حقائق سے اندازہ ہو تا ہے کہ ۰۲،اپریل سے پہلے اگر جشن اختیتام پذیر نہ ہوا تو قاق لشٹ میں وہ لطف لذت باقی رہنے کے امید کم نظر اتی ہے۔خاص کر ان سیاحوں کے لیے جو باہر ضلع سے جشن سے لطف اندوز ہونے کے شوق سے چترال کا رخ کرتے ہیں۔دوسرا سب سے بڑا مسلہ یوں ہے کہ اس وقت جہاں جشن قاق لشت منعقد ہونا ہے وہاں ہر روز جشن کا سماں ہے۔ کرکٹ،فٹ بال وغیرہ صبح سے شام تک مذکورہ مقام پر جاری و ساری رہتا ہے۔ اگر یہی صورت حال مزید چند روز جاری رہی تو وہ جگہ جہاں جشن ہونا ہے۔مٹی کی ڈھیر سے زیادہ کچھ نہیں۔ اور پُر فریب نظاروں کے اشتہارات دیکھ جو سیاح یہاں ائینگے۔ وہ کبھی نہ انے کا فیصلہ کرتے ہوئے وپسی کی راہ لینگے۔۔ اس لیے ضلعی انتظامیہ،لوکل انتظامیہ علاقے کے پولیس اور جشن قاق لشٹ کے چرمین اور کمیٹی سے گزارش ہے کہ حالات کے نازکت کے پیش نظر وقت سے پہلے اس مسلے پر توجہ دے۔کیونکہ عام تفریح طبع کے خاطر کئی ایک گراونڈ وہاں موجود ہیں۔ ضروری نہیں کہ جہاں جشن ہونا ہے اسے ہی وقت سے پہلے برباد کیا جائے۔
جشن کے دوران انے والے سیاحوں اور لوکل کمیونٹی سے خصوصی گزارش ہے کہ اپنے ساتھ گاڑی، موٹر سائکل وغیرہ لاتے ہوئے ڈرئیونگ میں اختیاط برتے تاکہ کہ غیر ضروری پریشانی سے محفوظ رہا جا سکے۔ قاق لشٹ میں پارکینگ کا کوئی مسلہ نہیں جہاں دل چاہے پارکینگ کرسکتے ہیں۔لیکن انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے اور جہاں انتظامیہ پارکینگ کے لیے جگہ مختص کریں وہاں پارکینگ کی جائے۔اور غیر ضروری جگہوں پر پارکینگ کرنے کی صورت میں مختلف مسائل پیش اسکتے ہیں۔ ماحول کو صاف رکھنا ہماری اخلاقی زمہ داری ہے ہر کوئی اگر اپنے حصہ کا کام کریں تو قاق لشٹ کی حسن جشن کے بعد بھی برقرار رہ سکتی ہے۔ بصورتِ دیگر آپ بخوبی جانتے ہیں کہ جشن کے بعد وہاں کیا کچھ ماحول بن جاتی ہے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات