چترال (محکم الدین ) گرم چشمہ کے درجنوں افراد نے ممبر ڈسٹرکٹ کونسل گرم چشمہ محمد حسین کی قیادت میں اپنی پارٹیوں سے دیرینہ رفاقت توڑ کر پا کستان تحریک انصاف میں شا مل ہو گئے۔ گرم چشمہ کے معروف ہوٹل میں اس حوالے سے ایک پُر وقار شمولیتی تقریب ہوئی۔ جس میں ایم پی اے وزیر زادہ مہمان خصوصی تھے۔ جبکہ تحریک انصاف کے قائدین جنرل سیکرٹری اسرار صبور، سرتاج احمد خان، سابق ضلع نائب ناظم سلطان شاہ، ممبر ڈسٹرکٹ کونسل کریم آباد محمد یعقوب خان ، صدر خواتین ونگ محترمہ صفت گُل ، صدر پی ٹی آئی گرم چشمہ سلطان صلاح الدین، شربت خان کے علاوہ لوگوں کی بہت بڑی تعداد تقریب میں موجود تھی۔ ایم پی اے وزیر زادہ نے شمولیت کرنے والوں کو پارٹی مفلر پہنایا اور اُن کو مبارکباد دی۔اور اپنے خطاب میں کہا۔ کہ پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان وہ شخصیت ہیں۔ جن پر کوئی کرپشن کا الزام نہیں لگا سکتا۔ آج مختلف پارٹی قیادت کو ملکی خزانہ لوٹنے کے الزام میں عدالتوں میں گھسیٹا جارہا ہے ۔ یہ موجودہ حکومت کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ عمران خان پاکستان کی تعمیرو ترقی کیلئے صاف نیت رکھتے ہیں۔ اور ملک کی ترقی کے سوا اُن کا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ لٹکوہ کے لوگوں کا چترال کی سیاست میں بہت بڑا کردار ہے۔ اس وادی کے لوگوں نے شہزادہ محی الدین، ظفر احمد خان مرحوم اور سلیم خان کو قومی و صوبائی اسمبلیوں کیلئے کامیاب کرکے دیکھایا۔ اور آیندہ بھی یہاں کے لوگوں کا سیاست پر گہرے اثرات رہیں گے۔ انہوں نے کہا۔ کہ لٹکوہ اپنی جغرافیائی حیثیت کی وجہ سے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ اس لئے اس کے روڈ کی تعمیر اولین ترجیح ہے۔ اور انشااللہ 2019میں گرم چشمہ روڈ کی تعمیر کا افتتاح ہو گا۔ انہوں نے کہا۔ کہ میں اپنے آیندہ دورۂ گرم چشمہ میں کالج کی منظوری لے کر آؤں گا۔ انہوں نے گرم چشمہ کو تحصیل بنانے کیلئے کوششوں کا بھی وعدہ کیا۔ وزیر زادہ نے کہا۔ کہ لٹکوہ سیاحوں کی جنت ہے۔ اور صوبائی حکومت نے سیاحت کو فروغ دینے کیلئے عملی اقدامات کا آغاز کیا ہے۔ گبور و کریم آباد کوسیاحتی مقامات میں شامل کرکے ان کی سڑکوں کی تعمیر کی جائے گی۔ تاکہ سیاح ان دور دراز وادیوں میں بھی آسانی پہنچ سکیں اور سیاحتی آمدنی سے لوگوں کا معیار زندگی بہتر ہو۔ انہوں نے کہا۔ کہ گرم چشمہ سے نادرا آفس کولے جانے کی اجازت نہیں دیا جائے گا۔ گرم چشمہ دور دراز وادیوں پر مشتمل ہے۔ اس لئے یہاں لوگوں کو سہولت دینے کی بجائے اُنہیں سہولت سے محروم کرنا کسی طور درست نہیں۔ انہوں ں ے ڈاکٹر کی تعیناتی ، ٹرانسفارمر، کسٹ روڈ و پائپ کا مسئلہ حل کرنے کی یقین دھانی کی۔ وزیر زادہ نے کہا۔ کہ وہ صرف اقلیتوں کے نہیں، چترال کے بھی ایم پی اے ہیں۔ کیونکہ چترال کی مسلم کمیونٹی اقلیتوں کو جو احترام، عزت اور تحفظ دیتی ہے۔ وہ پوری دُنیا کیلئے ایک مثال ہے۔ اس لئے مسلم کمیونٹی کی خدمت بھی بحیثیت ایم پی اے میرا فرض ہے۔ممبر ڈسٹرکٹ کونسل گرم چشمہ محمد حسین نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا۔ کہ گذشتہ بیس سالوں سے میں ایک ہی پارٹی میں رہا ہوں۔ اور پہلی بار میں لٹکوہ کے مفادات کو پیش نظر رکھ کر عوام کی خاطر اپنے آپ فروخت کر رہا ہوں۔ سابقہ بلدیاتی الیکشن میں میں نے اپنے حلقے کے مفاد ات کیلئے جو فیصلہ کیا تھا۔ اُس کے عوض چار کروڑ روپے کے ترقیاتی کام کئے۔ جن میں چار پُل اور سات بجلی گھر شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ میرے تمام ساتھی تحریک انصاف میں شامل ہو چکے ہیں۔ اس لئے میں نے بھی پی ٹی آئی شمولیت کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا۔ کہ سابق وزیر اور ایم پی اے سلیم خان نے کے 10سالہ دور اقتدار کے دوران خرچ کئے فنڈز کی چھان بین کی جائے ۔ افسوس کا مقام ہے کہ موصوف ایم پی اے دس سالوں کے دوران ایک کالج تک گرم چشمہ کیلئے نہ بنا سکے۔ انہوں نے گرم چشمہ کی تجارتی حیثیت کو سابقہ ادوار کی طرح دوباہ بحال کرنے اور آلو ٹیکس ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ رکن چترال چیمبرآف کامرس اور رہنما پی ٹی آئی سرتاج احمد خان نے اپنے خطاب میں لوگوں سے اپیل کی۔ کہ وہ اپنے گھروں کو سیاحتی نقطہ نگاہ کے مطابق تعمیر کریں۔ اور نوجوانوں کو کاروبار کی طرف راغب کرنے کی کوشش کریں۔ مستقبل سیاحت اور کاروبار کا ہے۔ چترال چیمبر اس سلسلے میں ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا ہم تجارت کے فروغ کیلئے گرم چشمہ روڈ کھولنے کی کوشش کررہے ہیں، سیاحت کو ترقی دینے کیلئے سڑک کی تعمیر اور آپٹیکل فائبر کی سہولت کیلئے کام اگلے سال شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے سلیم خان کا نام لئے بغیر کہا۔ کہ جو بندہ دس سال تک اقتدار میں رہنے کے باوجود اپنے گھر کا راستہ نہ بنا سکا۔ وہ دوسروں کے مسائل کیا حل کر ے گا ۔ جنرل سیکرٹری اسرار صبور نے اپنے خطاب میں کہا۔ کہ عمران خان غربت کے خاتمے کیلئے چائنا کے تعاون سے جدید خطوط پر کام کر رہا ہے۔ عمران خان چترال سے خصوصی محبت رکھتے ہیں۔ اور اُن کے ذہن میں کے پی کے کا نام ہی چترال ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ چترال کے 41ہزار لوگوں نے گذشتہ الیکشن میں مجھے ووٹ دیا۔ اس لئے میں خود کو ناکام نہیں سمجھتا۔ انہوں نے کہا۔ کہ سیاحت کی ترقی کیلئے ہمیں اپنی ذہنوں کو تبدیل کرنا ہو گا۔ اگلے تین چار سالوں میں لاکھوں ٹورسٹ چترال آئیں گے۔ لیکن یاد رکھیں مری کے لوگوں کی طرح بعد میں پچھتانے کی بجائے ہمیں قبل از وقت اس کیلئے منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔ اور اپنے جائدادوں کے مالک رہتے ہوئے اس سے آمدنی حاصل کرنے کی کوشش کرنی ہوگی۔ تقریب میں تمام حاضرین نے یک نکاتی قرارداد منظور کی ۔ جس میں وزیر اعظم اور وزیر اعلی سے ایم پی اے وزیر زادہ کو وزیر کا عہدہ دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ اس موقع پر دیگر رہنماؤں سلطان شاہ، یعقوب خان، میر عجب شاہ ، شربت خان و دیگر نے بھی خطاب کیا۔