چترال (نمائندہ چترال میل) چترال پولیس نے کراچی شہر سے چھینے گئے اور چوری شدہ پانچ قیمتی گاڑیاں پکڑ لی ہے جن کی چیسس (chesis)نمبر میں ٹمپرنگ کرکے انہیں نا ن کسٹم پیڈ گاڑی کے طور پر رجسٹرڈ کئے گئے تھے۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر کپٹن (ریٹائرڈ) فرقان بلال نے ہفتے کے روز چترال پولیس لائن میں مقامی میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ چترال پولیس نے ضلع بھر میں چوری کی گاڑیوں کے خلاف بھر پور کار وائی شروع کی ہے اس سلسلے میں سب سے پہلے پاکستان کے مختلف اضلاع سے چوری ہو نے والی گاڑیوں کاڈیٹا حاصل کیا گیا جس کے بعد پولیس کی خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی جنہو ں نے پچھلے چند دنو ں میں ضلع چترال کے مختلف علاقوں میں کاروائیا ں کر تے ہو ئے اب تک 5گاڑیاں برآمد کر لئے۔ ان گاڑیوں میں ڈاٹسن، لینڈ کروزر، ہائی ایس اور کرولا کار شامل ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ ایک منظم گروہ ان چوری شدہ گاڑیوں کے کاروبار میں ملوث ہے جوکہ ان گاڑیوں کے چیسس نمبروں میں تحریف کرکے ان کو نان کسٹم پیڈ یعنی افغان سے لائی گئی گاڑی کے طور پر رجسٹرڈ کرکے فروخت کرتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ ان گاڑیوں کے مالکان نے کراچی کے مختلف تھانوں میں گاڑیوں کی چوری کے بارے میں ایف آئی آر درج کئے تھے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ان گاڑیوں کے حالیہ مالکان کو ضروری تحقیقات کے بعد گرفتار کئے جائیں گے جبکہ اس نوعیت کی مزید گاڑیاں بھی پکڑے جائیں گے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات