چترال (نمائندہ چترال میل) پیر کے روز ویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال کے احاطے میں اسسٹنٹ کمشنر چترال عالمگیر خان اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر افتخار نے بچوں کو قطرے پلا کر چار روزہ انسداد پولیو مہم کا باقاعدہ آغاز کیا جس کے ساتھ یوسی یارخون کے ایریاتھری بروغل کے سوا تمام چوبیس یونین کونسلوں میں پولیو مہم شروع ہوگئی۔ اس موقع پر ای پی آئی کوآرڈنیٹرڈاکٹر فیاض علی رومی نے حاضرین کو بتایاکہ ا ن چوبیس یونین کونسلوں میں 73606بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے جس کے لئے کل510ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ان میں رومنگ، ٹرانزٹ، فیکس اور 117موبائل ٹیمیں شامل ہیں اور پولیو کے خلاف مہم کو کامیاب بنانے کیلئے پولیو ٹیموں کو مکمل سیکیورٹی دیاگیاہے۔ ڈاکٹر فیاض رومی نے کہا کہ یہ انتہائی خوش آیند بات ہے کہ چترال گذشتہ بیس سالوں سے پولیو فری ضلع چلا آرہا ہے۔ اور یہ مقامی ہیلتھ کے اداروں،اسٹاف کی اچھی کارکردگی اور عوام کے بھر پور تعاون سے ممکن ہوا ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ انہوں نے والدین سے اپیل کی ہے کہ سہ روزہ پولیو مہم کے دوران بچوں کو ویکسین کے قطرے ضرور پلائیں۔ اس موقع پرایم ایس ٹی ایچ کیودروش ڈاکٹراسراراللہ،ڈی ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرہسپتال چترال ڈاکٹرشیدامحمداوردیگراسٹاف بھی موجودتھے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات