پراونشل منیجمنٹ سروس (پی ایم ایس) سے تعلق رکھنے والے افسران ملک کے دیگر حصوں کی طرح چترال میں بھی احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں اور بازؤں پر سیاہ پٹی باندھ کر اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر غم وغصے کا اظہار کیا

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) پراونشل منیجمنٹ سروس (پی ایم ایس) سے تعلق رکھنے والے افسران ملک کے دیگر حصوں کی طرح چترال میں بھی احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں اور بازؤں پر سیاہ پٹی باندھ کر اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر غم وغصے کا اظہارکررہے ہیں۔ سروس اسٹرکچرز میں اصلاحات لانے کے سلسلے میں سفارشات مرتب کرنے کے لئے وزیر اعظم کے ٹاسک فورس میں ایک بھی پی ایم ایس افسر کے شامل نہ کئے جانے اور پی اے ایس کے افسران کی اس میں بالادستی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے چترال میں تعینات پی ایم ایس افسران کا کہنا تھا کہ یہ ایک سوچے سمجھے سازش کا حصہ ہے جس کے ذریعے انہیں پروموش میں مزید پیچھے دھکیلنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ اجارہا ہے۔ مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ اس ٹاسک فورس کی تشکیل اور اس کی عناصر ترکیبی میں ہی جب ناانصافی کی گئی ہو تو اس کے سفارشات پی ایم افسران کے لئے کتنے مہلک ہوں، اس کا اندازہ ہر کوئی کرسکتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر تعجب کا اظہار کیاکہ پورے ملک میں اس ٹاسک فورس کے لئے ایک بھی پی ایم ایس افسر دستیاب نہ ہوا اور سب سے بڑے اسٹیک ہولڈر کو اس اہم تریں فورم میں شمولیت کرنے اور اپنے صوبائی سطح پرانتظامیہ میں بنیادی کردار کے حامل افسران کی احساسات وجذبات کی ترجمانی کا موقع نہیں دیا گیا۔ انہوں نے آئی پی سی فارمولے کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہاکہ اس کے نتیجے میں گریڈ 17کے بعدافسران کی ترقی کا عمل کیچوے کی رفتار کے برابر آجائے گی اور پی ایم ایس افسران مزید متاثر ہوں گے اور جونئر پی اے ایس افسران کو سینئر ترین پی ایم ایس افسران پر ترجیح دینا کسی بھی طور پر قابل قبول نہیں۔ انہوں نے مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں ملک گیر قلم چھوڑ ہڑتال شروع کرنے کا اعلان کیا۔