( چترال میل رپورٹ )مشیر تعلیم خیبرپختونخوا ضیاء اللہ بنگش، سیکرٹری ابتدائی و ثانوی تعلیم اور ڈائریکٹر ایجوکیشن نے محکمہ تعلیم کے 611 آئی ٹی ٹیچرز کی مستقلی کے احکامات جاری کر دیے ہیں جس کے بعد محکمہ تعلیم نے بھی 611 بھی آئی ٹی ٹیچرز کی ریگولرائزیشن کا نوٹیفیکیشن جاری کیاہے۔ مستقل ہونے والے آئی ٹی ٹیچرز میں 311 میل ٹیچرز اور 300 فی میل ٹیچرز شامل ہیں۔
اس موقع پر مشیرتعلیم ضیاء اللہ بنگش نے تمام ریگولر ہونے والے آئی ٹی ٹیچرز کو مبارکبادپیش کی ہے اور کہاہے کہ مستقلی کے مسئلے کے حل ہونے کے بعد اب تمام اساتذہ بچوں کی تعلیم پر بھرپور توجہ دیں۔ انہوں نے کہاکہ معیاری تعلیم کی فراہمی حکومت ترجیحات میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اساتذہ ہمارا سرمایہ ہے اور نہ صرف اساتذہ کو درپیش مسائل حل کئے جائیں گے بلکہ انہیں تمام سہولیات بھی فراہم کئے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہاکہ آئی ٹی ایجوکیشن وقت کی اہم ضرورت ہے اور حکومت آئی ٹی ایجوکیشن پر بھرپو رتوجہ دی رہی ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ صوبے کے دیگر سکولوں میں بھی مزید آئی ٹی لیبز قائم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بہترین کارکردگی دکھانے والے اساتذہ کی حوصلہ افزائی کا فیصلہ کیاہے اورانہیں انعامات سے نوازیں گے
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات