چترال کے مقامی اخبارات اور سوشل میڈیا میں جماعت اسلامی چترال کے اراکین کے مستعفی ہونے کی خبر بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔مولانا جمشید احمد

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل) امیر جماعت اسلامی ضلع چترال مولانا جمشید احمد نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ چترال کے مقامی اخبارات اور سوشل میڈیا میں جماعت اسلامی چترال کے اراکین کے مستعفی ہونے کی خبر بے بنیاد اور من گھڑت ہیں اور پارٹی کے چاروں افراد نے نہ صرف اس خبر کی سختی سے تردید کی ہے بلکہ انکوائری کے ذریعے اس من گھڑت خبر کو اخبارات کی زینت بنانے والے کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم اس خبر کو کسی مخالف کی شرانگیزی اور شرارت سمجھتے ہوئے پرزور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 2018 ء کے الیکشن کے حوالے سے جماعت اسلامی کی طرف سے امیدواروں کی نامزدگی کا اعلان ہوتے ہی مخالفین اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئیے ہیں اور ایک منصوبہ کے تحت جماعت اسلامی کے اندر اختلاف پیدا کرکے اپنے مذموم مقاصد کے حصول کی کوشش کررہے ہیں۔ پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ کسی رکن کی طرف سے جماعتی فیصلے سے عدم اتفاق ایک فطری اور جمہوری بات ہے، اور جماعت اسلامی اپنے ارکان کو سب سے بڑھ کر یہ آزادی دیتی ہے کہ وہ جملہ معاملات میں کھل کر اپنی رائے کا اظہار کریں کیونکہ جماعت اسلامی مربوط نظم اور منظم دستور کی حامل جماعت ہے جہاں جملہ فیصلہ جات باہمی مشاورت سے طے پاتے ہیں اور ہر فیصلہ کثرت رائے کی بنیاد پر ہوا کرتا ہے۔ مولانا جمشید احمد نے کہاکہ جماعت اسلامی کو اس قسم کے ہتھکنڈوں کے ذریعے کمزور کرنے والے یہ خواہش اپنے دل سے نکال دیں کہ وہ اس قسم کی حرکتوں کے ذریعے اپنے مقاصد میں کامیاب ہوں گے اور ہمیں اپنے کارکنان پر یہ اعتماد حاصل ہے کہ وہ اللہ تعالی کے فضل کرم اور خاص مدد سے 2018 ء کے الیکشن میں فتح کا سہرا اپنے سر سجائیں گے۔