چترال (نمائند ہ چترال میل) معذور افراد کی بحالی کا مرکز پیر اپلیجک سنٹر حیات آباد پشاور کے چیف ایگزیکٹیو افیسر ڈاکٹر سید محمد الیاس نے کہا ہے پاؤں کا ٹیڑاھا پن قابل علاج ہے جبکہ پیدائش کے بعد دوہفتے کے اندر اندر اس میں سوفیصد کامیابی ہوتی ہے اور یہ عارضہ مستقل طورپر ختم ہوجاتی ہے جس کے لئے چترال جیسے دورافتادہ علاقے میں آگہی پھیلانے کی ضرورت ہے کہ پیدائشی طور پر ٹیڑھے پاؤں کے پیدا ہونے والے نومولود بچوں کو فوری طور پر سنٹر پہنچائے جائیں جہاں نہ صرف ان کا مفت علاج ہوگا بلکہ ان کے ساتھ آنے والوں کو آنے اور جانے کے کرائے بھی ادا کئے جائیں گے۔ چترال پریس کلب کے تعاون سے منعقدہ ایک آگہی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بہت سارے ایسے مغذور افراد ہمارے آس پاس موجود ہوتے ہیں جن کا علاج یا ان کی زندگی میں سہولت لانا ممکن ہوتا ہے لیکن نظر انداز ہونے کی وجہ سے وہ محروم رہ جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ پاؤں کے ٹیڑھا پن کے شکار افراد کو زندگی میں بہت سی مشکلات پیش آتی ہیں جن کو ہم معمولی کوشش سے بحال کرکے نارمل زندگی گزارنے کے قابل بناسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ریڑھ کی ہڈی کی خرابی یا جسم کے کسی اور عضو کے ناکارہ ہونے کی وجہ سے بھی مغذور افراد کی بحالی بھی اس سنٹر میں ہورہی ہے۔ ان کا کہناتھاکہ اس سنٹر میں داخلے کے بعد مریض کو علاج کے سوفیصد سہولیات مفت فراہم کئے جاتے ہیں جن میں مریض کے ساتھ آنے والے افراد کومفت کھانے پینے کی سہولیات اور گھر تک کرائے کی فراہمی بھی شامل ہے۔ انہوں نے سول سوسائٹی کے افراد اور موقع پر موجود ڈاکٹر کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ پاؤں کے ٹیڑھے پن اور دوسری معذور ی سے دوچار افراد کو اس سنٹر کے بارے میں معلومات فراہم کریں تاکہ وہ اس سے مستفید ہوکر نارمل زندگی گزار سکیں یا ان کے مشکلات میں کمی آسکے۔ اس موقع پر چترال سے قومی اسمبلی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے پیرپلیجک سنٹر پشاور اور اس کے روح روان ڈاکٹر الیاس کی انسانیت کے لئے بے لوث خدمت کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ انسانیت کی معراج یہی ہے کہ مصیبت،مشکل اور بیماری میں مبتلا افراد کی مدد کی جائے اور اللہ نے یہ کام ڈاکٹر الیاس جیسے افراد سے لے رہے ہیں جوکہ ان کے لئے باعث سعادت ہے۔ انہوں نے کہاکہ چترال ایک دورافتادہ اور پسماندہ علاقہ ہے جہاں مغذور افراد کو پشاور جانے کے لئے وسائل نہیں رکھتے جس کے لئے ڈاکٹر الیاس کا بنفس نفیس چترال آنا اور عوام کو آگہی دینا قابل قدر بات ہے جس کے لئے چترال کے عوام ان کے شکر گزار ہیں۔ چترال پریس کلب کے صدر ظہیر الدین نے بھی اس موقع پر ادار ے کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیاکہ چترال کی سوسائٹی کو موبلائز کرنے میں میڈیا بنیادی کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے پروگرام کے انعقاد میں ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ کا بھی شکریہ ادا کیا۔ نائب ضلع ناظم مولانا عبدالشکور اور جماعت اسلامی کے امیر مولانا جمشید احمد اور سیکرٹری فضل ربی جان بھی موقع پر موجود تھے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات