صوبے میں زمینوں کے جاری ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن کے عمل کو مزید تیز کیا جائے اور رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔جبکہ چترال میں زمینوں کے بندوبست کا کام اس سال تکمیل ہوگا۔ وزیر مال شکیل احمد ایڈوکیٹ

Print Friendly, PDF & Email

(چترال میل رپورٹ)خیبر پختونخوا کے وزیر مال شکیل ا حمد ایڈوکیٹ نے بورڈ آف ریونیو کے حکام سے کہا ہے کہ صوبے میں زمینوں کے جاری ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن کے عمل کو مزید تیز کیا جائے اور اس میں پائی جانے والی رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے فوری اقدامات ا ٹھائے جائیں۔ یہ ہدایت انہوں نے پشاور میں زمینوں کے ریکارڈ کمپیوٹرائز کرنے کا حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کامران بنگش، سینئر ممبر بورڈ آف ریوینیو فخر عالم، ڈائریکٹر لینڈا ینڈ ریکارڈ محمد آصف، ڈائریکٹر لینڈکمپیوٹرائزیشن عطاء الرحمان اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ اجلاس کے دوران صوبے میں زمینوں کی کمپیوٹرائزیشن کی موجودہ صورتحال اور اس سلسلے میں فنڈز کی کمی اور دیگر رکاوٹوں کے حوالے سے غور و حوض ہوا اور اجلا س میں کئی اہم فیصلے بھی کئے گئے کہ صوبے کے تمام اضلاع میں زمینو ں کے ریکارڈ کو کمپیوٹرائز کرنے کے لئے ایک جامع حکمت وضع کی جائے گی۔ جس کے ذریعے جلد ہی مطلوبہ اہداف حاصل کئے جائیں گے۔
صوبائی وزیر شکیل احمد نے کہا کہ صوبے کے 7 اضلاع میں کمپیوٹرائز یشن کا عمل ایک سال میں مکمل ہوگا جبکہ چترال میں زمینوں کے بندوبست کا کام بھی اسی سال تکمیل تک پہنچ جائے گا۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ مالاکنڈ، دیر پائیں اور آپر دیر کی زمینوں کے بندوبست پر کام جلد ہی شروع کیا جائے گا۔صوبائی وزیرنے ضلع مردان میں لینڈ ریکارڈ کو درست کرنے کے لئے فوری اقدامات کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ مال کے قوانین اور پالیسی میں ضروری ترامیم دور جدید کے تقاضوں کے مطابق ہونے چاہیئے۔صوبائی وزیر نے حکام کو ہدایت کی کہ یہ وہ صوبے میں سٹیٹ لینڈ ریکارڈ اکٹھا کریں تاکہ سرکاری زمین کو قابضین سے واگزار کرایا جائے۔
۔۔۔۔۔