چترال (نمائندہ چترال میل) اسٹیٹ بنک آف پاکستان پشاور کے ڈپٹی چیف منیجر کامران خان نے چترال کا دورہ کیا اور ٹاؤن ہال میں چترال کی بزنس کمیونٹی کے ساتھ ایک نشست منعقد کی جس میں انہوں نے سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کو ترقی دینے کے سلسلے میں حکومت کی طرف سے کاروباری قرضوں کی اقسام اور ان کے حصول کے طریقہ کار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہاکہ اسٹیٹ بنک آف پاکستان کی دی گئی گائیڈ لائن کے مطابق مختلف بنکوں میں قرضوں کی سہولیات سے فائدہ اٹھاکر چترال میں ہائیڈرو الیکٹرک پوٹنشل، معدنیات اور ماربل کی وسیع ذخائر، ٹورزم انڈسٹری اور دوسرے مصنوعات کو ترقی دی جاسکتی ہے جس سے ملازمتوں کی ہزاروں اسامیاں بھی پید ا ہوں گے اور علاقے میں خوشحالی بھی آئے گی۔ انہوں نے کاروباری طبقوں اور نئے کاروبار شروع کرنے والوں پر زور دیا کہ وہ اسٹیٹ بنک آف پاکستان کی طرف سے دئیے گئے ہدایات کے مطابق ان قرضہ جات کے بارے میں آگاہی حاصل کریں۔ اس موقع پر نیشنل بنک آف پاکستان کے ایریا منیجر ظاہر اللہ بھی موجود تھے۔ تجاری یونین چترال کے صدر شبیر احمد نے تاجر برادری کو درپیش مسائل سے بھی انہیں آگاہ کیا جبکہ اس موقع پر حاضرین نے کامران خان سے مختلف سوالات بھی پوچھے۔ دریں اثناء چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سرتاج احمد خان نے کامران خان کے دورہ چترال کو سراہتے ہوئے کہاہے کہ ان کی طرف سے دئیے گئے معلومات بہت ہی اہمیت کے حامل تھے جن پر عمل کرنے سے چترال میں معاشی بہتری رونما ہوگی۔ انہوں نے چیمبر کی طرف سے کاروباری حضرات کو ہرممکن تعاون کا یقین دلایا۔
تازہ ترین
- ہومڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر افتخار شاہ کے زیر نگرانی منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
- ہومہزاروں سال قدیم کالاش تہوار “چلم جوشٹ ” پورے جوش و خروش کے ساتھ وادی رمبور کے معروف ڈانسنگ پلیس (چھارسو) گروم میں شروع ہوا۔
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور