پی پی پی کئی عرصے بعد اپنا ووٹ بینک بحال کرنے میں کامیاب ہوا ہے، اس کا کریڈٹ یقینی طور پر اپر چترال کو جاتا ہے/پارٹی عہدداروں کاپریس کانفرنس

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) پاکستان پیپلز پارٹی اپر چترال کے عہدہ ادروں نے گذشتہ الیکشن میں شاندار کارکردگی دیکھانے پر اپر چترال کے تمام کارکنان، تحصیل، سب تحصیل، یوسی اور ویلج سطح پر عہدہ داروں، پی وائی او اور ووٹرز کا شکریہ ادا کیا ہے۔ اور کہا ہے۔ کہ اگرچہ پاکستان پیپلز پارٹی کو انتخابات میں کامیابی نہیں ملی۔ لیکن پی پی پی کئی عرصے بعد اپنا ووٹ بینک بحال کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔ اور اس کا کریڈٹ یقینی طور پر اپر چترال کو جاتا ہے۔ پیر کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی اپر چترال کے صدر امیر اللہ، جنرل سیکرٹری حمید جلال، سنئیر نائب صدر افضل قُباد، صدر سب تحصیل مستوج غلام مصطفی، انفارمیشن سیکرٹری غلام خان، ڈپٹی انفارمیشن سیکرٹری ڈسٹرکٹ چترال عبدالرزاق، صدر سب تحصیل موڑکہو عبدالمجید، سابق صدر عبدالحسین، صدر پی وائی او صاحب گار داود ، ممبر ڈسٹرکٹ کونسل چترال شیر عزیز بیگ وغیرہ نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ کہ الیکشن کے بعد نامزد امیدواروں کو پارٹی ووٹرز اور کارکنان کا شکریہ ادا کرنے کیلئے اپر چترال کا دورہ کرنا تھا۔ لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر تاحال نہیں آ سکے۔ اس لئے ہم اُن تما م ووٹرز اور کارکنان کا شکریہ ادا کرنا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔ جنہوں نے انتہائی نامساعد حالات کے باوجود ہم پر اعتماد کیا۔ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے نامزد امیدواروں کے حق میں اپنا حق رائے دہی استعمال کی۔ انہوں نے کہا۔ کہ الیکشن کے موقع پر امیداوروں کی نامزد گی کے سلسلے میں اُن کے ساتھ مشاورت نہیں کی گئی۔ بعض پارٹی ورکرز ناراض تھے، جبکہ دوسری طرف میڈیا کی طرف سے عمران خان کی جبرا مسلسط کرنے کی کوشش جاری رہی، اور چترال میں ایم ایم اے کے مضبوط اتحاد کی بنا پر بھی ووٹرز تذبذب کا شکار رہے ۔ اس کے باوجو الیکشن میں اپر چترال میں پاکستان پیپلز پارٹی کی کارکردگی بہت بہتر رہی۔ جس کیلئے تمام عہدہ داران و کارکنان دادو تحسین کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ گذشتہ 10سالوں سے لوئر چترال میں پارٹی کی صدارت اور اسمبلی میں نمایندگی رہی۔ اس کے باوجود حالیہ انتخابات میں رزلٹ مایوس کُن تھے۔ جس کا ثبوت یہ ہے۔ کہ حالیہ نیشنل اسمبلی کے انتخابات میں لوٹکوہ کے 3یونین کونسلوں کے مجموعی ووٹ 9948تھے،اور چترال کے 11یونین کونسلوں کے 9168ووٹ پی پی پی کو پڑے۔ جبکہ اپر چترال کے 10یونین کونسلوں سے 13668ووٹ پاکستان پیپلز پارٹی نے حاصل کی۔ اسی طرح صوبائی اسمبلی میں لوئر چترال کے 14یونین کونسلوں میں 15200 اور اپر چترال کے 10یونین کونسلوں میں 15600ووٹ پی پی پی نے حاصل کی۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے۔ کہ اپر چترال کا نتیجہ مجموعی طور پر بہت اچھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا۔ اگر الیکشن سے پہلے امیدواروں کی نامزدگی ورکروں کے ساتھ مشاورت سے کی جاتی تو نتائج مزید بہتر ہو سکتے تھے۔ صدر پی پی پی امیر اللہ اور کابینہ کے عہدہ داروں نے کہا۔ کہ اپر چترال کا یہ نتیجہ ورکروں کے ساتھ اُن کی قریبی رابطہ کاری سے ہی ممکن ہو اہے۔ جس کیلئے وہ تمام کے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ پاکستان پیپلز پارٹی اُن کی شناخت ہے۔ اور وہ اس کی ترقی و کامرانی کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ لیکن قیادت پر یہ لازم ہے۔ کہ وہ کارکنوں کے جذبات اور احساسات کا خیال رکھے۔ اور پارٹی کو مشاورت سے چلانے کی کو شش کرے۔