دروش(نمائندہ چترال میل) معروف مذہبی، سیاسی و سماجی شخصیت قاری جمال عبدالناصر نے یوم دفاع اور یوم شہداء کے حوالے سے اپنے پیغام میں پورے قوم کو یوم دفاع کی مبارکباد اور شہداء کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے ملک کی سلامتی کے حوالے سے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء نے ایک تاریخ رقم کی ہے۔ ایک اخباری بیان کے ذریعے اپنے پیغام میں انہوں نے اس امر پر مسرت کا اظہار کیا کہ اس سال افواج پاکستان کی طرف سے یوم دفاع اور یوم شہداء کو ایک ساتھ منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور پوری قوم یوم دفاع کے موقع پر اس عہد کی تجدید کرتی ہے کہ دفاع وطن کے سلسلے میں فوج اور عوام ایک ساتھ سینہ سپر ہیں اور شہداء وطن کی عظیم قربانیوں کو رائیگان جانے نہیں دیا جائیگا۔ قاری جمال عبدالناصر نے کہا ملک کے بیس کروڑ عوام آج کے دن پوری دنیا کو اور بالخصوص پاکستان اور اسلام کے دشمنوں پر یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ پاکستا ن کے عوام اپنے ملکی کی سلامتی اور دفاع کے لئے مکمل طور پر متحد ہیں۔ انہوں نے تمام شہداء کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انکی عظمت کو سلام پیش کیا اور تمام غازیان پاکستان کو ملک کا سرمایہ افتخار قرارد یتے انکی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات